سکھر: (دنیا نیوز) سرکاری تعلیمی اداروں میں کتابوں کا فقدان ، تدریسی عمل شروع نہ ہو سکا، سندھ ٹیچرز کوآرڈی نیشن کمیٹی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور چیئرمین سندھ ٹیسکٹ بورڈ جامشورو کو خط لکھ دیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ سرکاری تعلیمی اداروں میں درسی کتاب نہ ملنے پر تدریسی عمل کا آغاز نہیں ہو سکا، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ ہمیشہ ایسی کوتاہیوں کا مرتکب ہوتا ہے، نئے تعلیمی سال کا آغاز ہو گیا مگر سرکاری تعلیمی اداروں میں طلبہ و طالبات تک کتابیں نہیں پہنچ سکیں جس کے باعث والدین پریشان ہیں۔
نصابی کورس نہ ملنے کے سبب سیکڑوں طلبہ و طالبات کی تعلیم شدید متاثر ہوئی، موسم گرما کی چھٹیوں کے وقفے کے باوجود تعلیمی بورڈ کتابیں فراہم کرنے میں ناکام ہو گیا، موسم گرما کی تعطیلات کے بعد تعلیمی ادارے تو کھل گئے مگر تدریسی عمل تاخیر کا شکار ہے۔
والدین کا کہنا ہے کہ سرکاری تعلیمی اداروں میں کتابوں کی فراہمی کو یقینی نہ بنانا حکومت سندھ اور سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی نا اہلی ہے، اگر سندھ ٹیکسٹ بورڈ کی جانب سے کتابوں کی فراہمی میں مزید تاخیر کی گئی تو طلبہ و طالبات کا ناقابل فراموش تعلیمی حرج ہوگا۔