مظفر آباد: (دنیا نیوز) بھارت کے یوم آزادی پر دنیا بھر میں بسنے والے کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں اور وادی میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے۔
بھارت نے 7 دہائیوں سے زائد عرصہ سے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ جما رکھا ہے جس کے خلاف بھارت کے یوم آزادی کو ہر سال لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف کے کشمیری یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں، آزاد جموں و کشمیر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں بھارت کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے اور برہان وانی چوک سے ریلیاں نکالی جائیں گی۔
یوم سیاہ کے دوران کشمیری اقوام متحدہ سے استصواب رائے کے وعدے پر عملدرآمد کرانے کا مطالبہ کریں گے اور بھارت کے یوم آزادی پر کشمیری سیاہ پٹیاں پہن کر بھارت مخالف احتجاج کریں گے۔
واضح رہے بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پس پشت ڈال کر کشمیریوں کے حقوق غصب کر رکھے ہیں، بھارت کے جبری قبضہ کے خلاف آج بھی کشمیری پرامن جدوجہد کے ذریعے اقوام متحدہ کی طرف سے کیے گئے وعدے پر عملدرآمد کے منتظر ہیں۔
بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر پر جبری تسلط کے ذریعے 1947ء سے اب تک کشمیریوں کے حقوق پامال کر رکھے ہیں، کشمیر پر اپنا ناجائز قبضہ برقرار رکھنے کیلئے بھارت نے 9 لاکھ سے زائد فوج مقبوضہ ریاست پر تعینات کر رکھی ہے۔
کشمیر میں گزشتہ 33 برسوں میں 1 لاکھ 7 ہزار سے زائد بچے شفقت پدری سے بھی محروم ہوئے ہیں، صرف 90 کی دہائی سے اب تک بھارت نے 96183 کشمیری بے دردی سے شہید کیے ہیں، آزاد کشمیر کے شہری کہتے ہیں قابض بھارت کو یوم آزادی منانا زیب نہیں دیتا۔