اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیلوں پر آج سماعت کیلئے حکم نامہ جاری کر دیا۔
حکم نامہ کے مطابق ٹرائل کورٹ نے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ کرتے ہوئے کیس متعدد بار کال کیا لیکن چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا، ٹرائل کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو سنے بغیر یکطرفہ طور پر الیکشن کمیشن کی درخواست پر فیصلہ کردیا۔
حکم نامہ میں کہا گیا ٹرائل کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید کی سزا سنائی، عدالت کو بتایا گیا کہ درخواست گزار نے اپنے 342 کے بیان میں گواہان پیش کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، ٹرائل کورٹ نے درخواست گزار کے گواہان کو غیر متعلقہ قرار دیتے ہوئے درخواست مسترد کردی۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ کیس: بادی النظر میں ٹرائل کورٹ کے فیصلے میں غلطیاں ہیں : چیف جسٹس
حکم نامہ میں کہا الیکشن کمیشن کے وکیل نے درخواست گزار کے وکیل کے نکات کی تصدیق کی، ٹرائل کورٹ درخواست کے قابلِ سماعت ہونے اور اختیار سماعت کے معاملے پر فیصلہ کرنے میں ناکام رہی، ٹرائل کورٹ کے حتمی فیصلے نے 5 مئی اور 8 جولائی کے فیصلوں کی تصدیق کی جنہیں ہائیکورٹ پہلے ہی کالعدم قرار دے چکی تھی۔
حکم نامہ میں مزید کہا بادی النظر میں ٹرائل کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی، ٹرائل کورٹ نے فیصلے کے لئے ان نکات کا سہارا لیا جنہیں ہائیکورٹ پہلے سے کالعدم قرار دے چکی تھی، یہ سنجیدہ قانونی نکات انتہائی توجہ کے مستحق ہیں۔
حکم نامہ کے مطابق درخواست گزار 5 اگست سے جیل میں قید ہے، ٹرائل کورٹ کی سزا کے خلاف درخواست گزار کی ایک درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے، کیس کے قابلِ سماعت ہونے اور اختیار سماعت کے حوالے سے پہلے ہائیکورٹ کو فیصلہ کرنا چاہیے۔
حکم نامہ میں مزید کہا چونکہ کیس ہائیکورٹ میں سماعت کے لئے مقرر ہے اس لئے سپریم کورٹ ہائیکورٹ کے فیصلے کا انتظار کرے گی، کیس کی مزید سماعت کل دو بجے ہوگی۔