لاہور: (دنیا نیوز) تحریک انصاف کو لبرٹی میں جلسے کی اجازت دینے کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو لبرٹی چوک میں جلسہ کی اجازت نہیں تو پھر کسی سیاسی جماعت کو نہیں ہوگی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران نے پی ٹی آئی کو لبرٹی چوک میں جلسے کی اجازت دینے کی درخواست پر سماعت کی۔
ڈی سی آفس کی جانب سے جواب عدالت میں جمع کرا دیا گیا، جواب میں کہا گیا ہے کہ درخواست کے بعد 10 اکتوبر کو تمام اداروں کا اجلاس ہوا، 9 مئی کو پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ کیا۔
رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی نے پی ٹی آئی کو جلسے کا این او سی جاری کرنے سے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:ڈی سی لاہور کا پی ٹی آئی کو لبرٹی چوک میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار
عدالت نے کہا کہ پی ٹی آئی کو لبرٹی چوک میں جلسہ کی اجازت نہیں تو پھر کسی سیاسی جماعت کو نہیں ہوگی۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ ہم نے آڈر پاس کر دیا ہے جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے کیا آرڈر پاس کیا ہے ؟ کیا آپ نے جلسے کی اجازت نہیں دی؟
سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ لبرٹی چوک میں جلسے کی اجازت کو رد کر دیا ہے، 9 مئی کے واقعات کی بنا پر جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ میری درخواست 5 اکتوبر سے التواء میں پڑی ہے، میں ایسی جگہ پر جلسہ کرنا چاہتا ہوں جو ان کو مناسب لگے۔
عدالت نے پی ٹی آئی وکیل کو متبادل جگہ کیلئے ڈی سی لاہور کو نئی درخواست دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آپ کسی دوسری جگہ کیلئے درخواست دے دیں، ڈپٹی کمشنر پیر تک جلسہ کیلئے نئی جگہ کی درخواست پر فیصلہ کریں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے ایڈیشنل سیکرٹری عظیم اللہ خان کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں جلسے کی اجازت کیلئے درخواست دائر کی گئی تھی، درخواست میں ڈی سی لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔