کراچی: (دنیا نیوز) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینئر سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے، ہم تین آئینی ترامیم چاہتے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لوکل گورنمنٹ کے اختیارات اور محکمے آئین میں لکھ دئیے جائیں، نیشنل فنانس کمیشن میں ضلعوں کے مالیاتی اختیارات وضع کر دئیے جائیں، جب تک لوکل گورنمنٹ کے انتخابات نا ہوں تب تک عام انتخابات کا انعقاد نہ کرایا جائے، بس یہ تین ترامیم ہم آئین میں کرانا چاہتے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ صوبائی خودمختاری 2008ء کے بعد ہوئی ہے، اس سے پہلے سندھ کا بجٹ 176 ارب تھا جس میں کراچی کو 33 ارب ملتے تھے، 2021-22 میں سندھ کا بجٹ ہے 1452 ارب اور کراچی کو ملتے ہیں 34 ارب، صوبائی خودمختاری اسلام آباد سے آکر وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پارک ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ ترامیم کے ذریعے اختیارات وزیر اعلیٰ ہاؤس سے نکال کر گلی محلوں تک لانا چاہتے ہیں، خودمختار ضلعے مضبوط پاکستان کی ضمانت ہیں۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ایسا پیچیدہ انتخابی میکانزم ہے، پنجاب سے جیتنے والا وزیراعظم بنا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کراچی سے سکھر تک جیتتے ہیں تو وزیر اعظم بننے کیلئے ہماری ضرورت ہوگی، ہم اس وزیر اعظم سے وزارت، صدارت نہیں مقامی حکومتوں کے اختیارات مانگیں گے۔