اسلام آباد: (دنیا نیوز) جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے برٹش ہائی کمشنر جین میریٹ، پولیٹیکل سیکرٹری سیم فلیچر نے ملاقات کی۔
برٹش ہائی کمشنر جین میریٹ جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ گئیں، ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، افغانستان اور انڈیا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات پر گفتگو بھی ہوئی، افغانستان میں خواتین کی تعلیم سمیت افغان مہاجرین کی واپسی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
— جمعیت علماء اسلام شکارپور (@JUI_SHP) December 7, 2023
برطانوی ہائی کمشنر نے افغانستان میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان سے تعاون کی اپیل کی، مولانا فضل الرحمان نے عالمی برادری کو افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے اور معاملات باہمی افہام و تفہیم سے حل کرنے کا مشورہ دیا۔
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ مغرب اور اسلام کے درمیان ثقافتی تقسیم کو تسلیم کیا جائے، خواتین کی تعلیم کے حامی ہیں لیکن افغانستان کے اسلامی اور پشتون پس منظر کو سامنے رکھتے ہوئے وہاں کی حکومت خواتین کی تعلیم کے لئے ماحول بنا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو تسلیم کرنے کی جھک ماری جا رہی، اجازت نہیں دینگے: مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ افغانستان میں امن وامان کے قیام میں بتدریج بہتری آرہی ہے، امن و امان کے قیام کے ساتھ ساتھ یہ مسائل بھی حل ہوں گے، افغانستان میں خواتین اور بچوں کی تعلیم پر پریشان ہونے والوں کو غزہ کی خواتین اور بچوں کی طرف توجہ دینی چاہئے جہاں انسانی حقوق پامالیاں ہو رہی ہیں۔
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ غزہ میں چار ہزار خواتین، چھ ہزار بچے اور بیس ہزار عام شہریوں کو بموں کے ذریعے شہید کیا گیا، مغرب پھر بھی اسرائیل کی حمایت کررہا ہے، مغرب اپنے رویئے پر نظر ثانی کرے، امن کے نام پر غزہ میں قتل عام بند اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی بند کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: دو صوبے بدامنی کی لپیٹ میں، کیا ان واقعات میں الیکشن کرائے جاسکتے ہیں؟ فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے خواتین کی تعلیم کی اہمیت اور ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ یہاں اسلامی، مقامی، پشتون روایات اور ثقافت کو ملحوظ خاطر رکھنا ضروری ہے، اس موقع پر رہنما جے یوآئی حافظ حمداللہ، جلال الدین ایڈووکیٹ اور مفتی ابرار بھی موجود تھے۔