عدالت نے 3 حلقہ بندیاں کالعدم قرار دیدیں، ہمارا موقف صحیح ثابت ہوا: مصطفیٰ کمال

Published On 12 December,2023 06:08 pm

کراچی: (دنیا نیوز) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینئر مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ عدالت نے تین حلقوں کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دی ہیں، عدالت نے ہمارے موقف کو درست قرار دیا، چیف الیکشن کمشنر سے درخواست ہے ہمارے دیگر 6 مقدمات بھی دیکھیں۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی 15 سال سے اقتدار میں ہے، 15 سال سے اقتدار میں رہنے کی وجہ سے پیپلز پارٹی کا اداروں میں اثر و رسوخ ہے، جن لوگوں کو لگتا تھا کہ ہم بلاجواز اعتراض کرتے ہیں آج ان کا اعتراض نل اینڈ وائیڈ ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمارے 9 میں سے 3 کیسز کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں سنوائی تھی، آج کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے کی گئی 3 حلقہ بندیوں کو مسترد کر دیا ہے، کورٹ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو حکم دیا گیا ہے کہ اگلے 48 گھنٹوں میں 3 حلقوں کی حلقہ بندیوں کو درست کیا جائے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہمارے 9 اعتراضات پر بھی 2 دن بعد سنوائی ہونی ہے، امید ہے اس پر بھی منصفانہ فیصلہ ہو گا اور حلقہ بندیوں کو درست کیا جائیگا، اگر ادارے درست کام نہ کریں تو قوم کی کریڈیبلٹی پر فرق پڑتا ہے۔

رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ دھاندلی زدہ الیکشن کی سب سے بڑی مثال 2023ء کے لوکل باڈیز الیکشن ہیں، ہم انگلیاں اٹھنے سے پہلے ہی الیکشن کو بچانا چاہتے ہیں، سندھ میں کرائے جانے والے گزشتہ بلدیاتی انتخابات کے نام پر مذاق کیا گیا، 2023ء کے بلدیاتی انتخابات میں بدترین دھاندلی کی گئی، حد تو یہ ہے کہ ٹھپہ لگانے کیلئے بدنام زمانہ ڈاکوؤں کو استعمال کیا گیا۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کھلے دھاندلی زدہ بلدیاتی انتخابات بھی الیکشن کمیشن نے درست قرار دئیے، ہم نے شہر کے امن کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں، ہم کسی سے لڑنا نہیں چاہتے مگر لڑنا بہت اچھے طریقے سے جانتے ہیں، اگر لڑائی کا فیصلہ کیا تو آپ لوگ ہم سے نہ جیت سکیں گے، بلاول بھٹو ایم کیو ایم سے لڑائی کر کے اس جنم میں تو وزیراعظم نہیں بن سکتےَ۔

انہوں نے کہا کہ راؤ انوار آصف زرداری کی ٹیم کا حصہ تھے، راؤ انوار کی باتوں کو سیریس لینا چاہئے، آج ہم نے اپنے تین ساتھیوں کے جنازے پڑھائے ہیں، پیپلز پارٹی کے پاس عوام کو بتانے کیلئے کچھ موجود نہیں ہے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اب پیپلز پارٹی نے قتل وغارت کر کے خوف و ہراس پھیلانا شروع کر دیا ہے، اگر پیپلز پارٹی کی اوپری لیڈرشپ اس قتل وغارت میں ملوث نہیں تو نیچے کے لوگوں کو روکیں، پیپلزپارٹی کی لوکل قیادت بلاول بھٹو کے وزیراعظم بننے کی راہ میں بارودی سرنگیں بچھا رہی ہے۔