اشتعال انگیز گفتگو کیس: مریم اورنگزیب سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

Published On 20 January,2024 10:41 am

لاہور: (دنیا نیوز) انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور نے اشتعال انگیز گفتگو کے مقدمے میں مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج نوید اقبال نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں جاوید لطیف اور مریم اورنگزیب سمیت دیگر کے خلاف کیس کی سماعت کی، دونوں لیگی رہنما حاضری کیلئے عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ مقدمہ 5 روز کی تاخیر سے درج کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:ملکی مسائل کے حل کا فارمولا نوازشریف کے پاس ہے: مریم اورنگزیب

انہوں نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ ٹی وی پر اشتعال انگیز گفتگو ہوئی، مقدمے میں ٹی وی چینل کا نام نہیں بتایا گیا، مقدمہ درج کرتے وقت قانونی تقاضوں کا درست جائزہ نہیں لیا گیا، مدعی اپنے بیان سے منحرف ہو چکا ہے اب مقدمے کا کوئی گواہ نہیں ہے۔

بعدازاں عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر مریم اورنگزیب سمیت دیگر ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

واضح رہے کہ لیگی رہنماؤں کیخلاف تھانہ گرین ٹاؤن میں 2022 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔