8فروری کو عوام سیاسی مداریوں کا مستقبل ختم کردیں گے: سراج الحق

Published On 21 January,2024 05:19 pm

مردان :(دنیا نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ8فروری کو عوام اپنے ووٹ سے سیاسی مداریوں کا مستقبل ختم کردیں گے۔

مردان میں ختم بخاری شریف کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کو حکومت ملی تو ہم انگریز کے دیے گئے نظام، موجودہ وی آئی پی کلچر کا خاتمہ ، بیوروکریسی میں اصلاحات متعارف کرائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کیلئے الگ تعلیمی ادارے قائم کریں گے، دو خاندانوں کی پارٹیوں سے خلاصی حاصل کیے بغیر ملکی ترقی ممکن نہیں ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کامیاب ہوکر غیر ترقیاتی اخراجات کا خاتمہ کریں گے، بچت کو یتیموں اور معذوروں کی کفالت پرخرچ کریں گے، بے روزگار نوجوانوں کو روزگار اور تعلیم عام کریں گے، جماعت اسلامی ملک میں مالیاتی اداروں میں سود کا خاتمہ کرکے معیشت کو اسلام کے مروجہ اصولوں پر استوار کرے گی ۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکمران اشرافیہ ایکسپوز ہوگئی، قوم سابق حکمرانوں کے جعلی دعوؤں سے تنگ آچکی ہے، ان کے پاس کارکردگی دکھانے کو کچھ بھی نہیں، یہ پھر جھوٹے وعدے کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین کی دلیل ہے کہ اگر ان کے نانا اور والدہ وزیراعظم رہے تو یہ کرسی انہیں بھی دی جائے، پیپلز پارٹی نے سندھ پر15برس حکومت کی کارکردگی کچھ نہیں ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ نواز شریف چوتھی بار ایوان وزیراعظم میں براجمان ہونا چاہتے ہیں، ن لیگ گزشتہ تین دہائیوں سے اقتدار میں ہے مگر اس کی کارکردگی زیرو ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ سابق برسراقتدار جماعتوں کی وجہ سے ملک 80ہزار ارب کا مقروض ہے، سالانہ پانچ ہزارارب کی کرپشن ہوتی ہے، ملک پر آئی ایم ایف،ورلڈ بنک کی پالیسیاں مسلط، عوام کے لیے سانس لینا بھی دشوار بنا دیا، دکانداراور تاجر پریشان ہیں،ان کا کاروبار ختم ہوگیا۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ روپیہ اپنی قدر کھو چکا، معیشت بیٹھ گئی، ادارے کمزور ہوئے ہیں، باری کی سیاست کرنے والوں کی پالیسیوں سے پونے دوکروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، کل بلوچستان اور سندھ کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، وہاں پرعام آدمی پریشان حال، حکمران اشرافیہ، جاگیردار، وڈیرے مزے میں ہے۔

تقریب کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ محدود وسائل اور اقتدار میں نہ ہونے کے باوجود جماعت اسلامی نےملک اوربیرون ممالک عوامی خدمت کی مثالیں قائم کیں۔