لاہور: (دنیا نیوز) نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی ہدایت پر صوبے کے پانچ بڑے شہروں کے کیمرے پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی سے منسلک کر دیئے گئے۔
جدید ٹیکنالوجی میں پنجاب ایک قدم اور آگے، 5 بڑے شہروں گوجرانوالہ، فیصل آباد، راولپنڈی، قصور اور ننکانہ صاحب کی مانیٹرنگ اب لاہور سے بھی ہو سکے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے سیف سٹیز اتھارٹی ہیڈکوارٹر قربان لائنز کا دورہ کیا اور سیف سٹیز کی ویڈیو وال سے راولپنڈی، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں لگائے گئے کیمروں کی مانیٹرنگ کے نظام کا جائزہ لیا، محسن نقوی نے تجرباتی طور پر تینوں اضلاع کے 200 سے زائد کیمروں کی لائیو مانیٹرنگ کا مشاہدہ کیا۔
انہوں نے سیف سٹیز وال پر چلڈرن ہسپتال لاہور کے کیمروں، قصور اور ننکانہ صاحب میں نصب کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ کے جدید نظام کا معائنہ کیا، وزیراعلیٰ نے سیف سٹی کے متعارف کردہ سینٹرلائیزڈ وائرلیس موبائل سسٹم کا بھی جائزہ لیا۔
جدید سسٹم سے پنجاب بھر میں تمام پولیس افسران و اہلکاروں کی لائیو لوکیشن دیکھی جا سکتی ہے، پنجاب بھر میں موجود پولیس افسران ایپ کے ذریعے ویڈیو سرویلنس اور ویڈیو کانفرنس کر سکیں گے، وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے سرویلنس کے اقدام کی تعریف کی۔
آئی جی پنجاب اور ایم ڈی سیف سٹی نے اس موقع پر جاری منصوبوں پر پیش رفت بارے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی۔
دوران بریفنگ بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے وژن کے مطابق سیف سٹی اتھارٹی کا دائرہ کار پنجاب کے 21 اضلاع تک پھیلایا جا رہا ہے، راولپنڈی، فیصل آباد اور گوجرانوالہ سیف سٹی منصوبوں کا افتتاح چند روز میں کیا جائے گا، منصوبے کے تحت راولپنڈی میں 1886، گوجرانوالہ میں 1685 اور فیصل آباد میں 1430 کیمرے نصب کئے جا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ کو جرائم کے حوالے سے خفیہ اطلاع دینے کیلئے متعارف کروائی گئی کرائم سٹاپرز سروس بارے بھی بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ سیف سٹی کیمرے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد سے ہیلمٹ کے بغیر سفر کرنے والے موٹرسائیکل سواروں کا تعین کر رہے ہیں۔
انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ، ایم ڈی سیف سٹی محمد احسن یونس اور متعلقہ افسران اس موقع پر موجود تھے۔