اسلام آباد:(دنیا نیوز)سپریم کورٹ نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف حلقہ این اے 105 ٹوبہ ٹیک سنگھ اور پی پی 234وہاڑی کے امیدواروں کی درخواستیں خارج کردیں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کاغذات نامزدگی کے خلاف دائر درخواستوں پرسماعت کی،درخواست گزاروں نے الیکشن ٹربیونل اور لاہورہائیکورٹ میں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلئے خصوصی بیلٹ پیپر تیار کیے ہیں، 17ہزارسے زائد امیدواروں کے نام بیلٹ پیپرز میں شامل ہیں، انتخابات کے لئے 1500ٹن خصوصی پیپر امپورٹ کیا گیا،وہاڑی میں پولنگ کے لئے بیلٹ پیپرز چھپ چکے ہیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے درخواستگزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ ہائیکورٹ نے 13جنوری کو کاغذات نامزدگی مسترد کرنےکا حکم دیا آپ 26جنوری کو سپریم کورٹ آئے، اتنی تاخیر کیوں کی؟۔
وکیل درخواست گزار اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ مجھے تصدیق شدہ حکم نامہ 19جنوری کو ملا، جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے پی پی 234وہاڑی کے امیدوار کیخلاف لاہور ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھا۔
دوسری جانب چیف جسٹس نے درخواست گزار این اے105کے امیدوار رانا جواد سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس دوہری شہریت ہے، جس پر رانا جواد نے کہا کہ میں نے برطانوی شہریت چھوڑ دی ہے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ شہریت چھوڑنے کا کوئی ریکارڈ دکھائیں؟ ، جو درخواستگزار پیش نہ کرسکا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے درخواست گزار کو کہا کہ آپ کچھ عرصہ پاکستان میں گزاریں اور لوگوں کے مسائل سمجھیں، بعدازاں سپریم کورٹ نے این اے 105 ٹوبہ ٹیک سنگھ کے امیدواربارے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ بھی برقرار رکھتے ہوئے درخواستیں خارج کردیں ۔