پشاو: (دنیا نیوز) پشاور ہائیکورٹ میں اقلیتی نمائندوں کی جانب سے 18 ویں آئینی ترمیم کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد اور جسٹس فہیم ولی نے سماعت کی، عدالت نے اٹارنی جنرل آفس کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا، درخواست گزار کی جانب سے نعمان محب کاکاخیل ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ آئینی ترمیم سے آرٹیکل 51 اور 106 میں تبدیلی کی گئی، پہلے اقلیتوں کے نمائندے کو منتخب کرکے خود انتخاب کیلئے پیش کرنے کا اختیارتھا، ترامیم کے بعد اقلیتوں کے پاس اختیار نہیں، سیاسی جماعتیں اقلیتی نشستوں پر مرضی کے نام دیتے ہیں۔
وکیل نے کہاکہ مخصوص نشستوں پر اقلیتی نمائندے کمیونٹی کے حقیقی نمائندے نہیں، آرٹیکل 51 اور 106 میں تبدیلی کو کالعدم قرار دیا جائے، اقلیتوں کو ووٹ کے ذریعے نمائندے منتخب کرنے کی اجازت دی جائے۔
پشاور ہائیکورٹ میں مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے رمیز اور انیل نے رٹ دائرکی ہے۔