اسلام آباد: (دنیانیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سردارلطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ غلط فہمی دور کرلیں، بانی پی ٹی آئی کے بغیر حکومت اور جمہوریت نہیں چل سکتی ، ملک کی بڑی سیاسی جماعت کو آپ مائنس نہیں کرسکتے ۔
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پولنگ ایجنٹس کو ووٹوں کی گنتی کے دوران باہر نکال دیا گیا، الیکشن میں تحریک انصاف کو ہاتھ پاؤں باندھ کر میدان جنگ میں اتارا گیا، عوام نے بھرپور انداز میں بتایا کہ ظلم کا بدلہ ووٹ سے لیں گے، عوام نے ظلم کا بدلہ ووٹ سے لیا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو تسلسل سے پابند سلاسل کیا گیا، عوام نے بتایا بانی پی ٹی آئی نہ باغی ہیں نہ مجرم، انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے، بانی پی ٹی آئی کو ایک ہفتے میں تین سزائیں دی گئی ہیں، بانی پی ٹی آئی کی سزاؤں کو کالعدم قرار دیا جائے، ہم آزاد نہیں ہیں یہ شوشہ انہوں نے کس طرح ایجاد کردیا، ہم نے کاغذات نامزدگی پر پی ٹی آئی لکھا تھا، ہم سے صرف " بلا " لیا گیا ، ہم بلا لینے گئے تھے انہوں نے سارا جہیز کا سامان دے دیا، اس الیکشن میں ووٹرز خود امیدوار کو ڈھونڈ رہے تھے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمیں آزاد کہنا غیر قانونی و غیر آئینی ہے، فارم 45کے مطابق ہمارے 170امیدوار جیت رہے ہیں، ہمارا تقاضا ہے فارم 45کے مندرجات کے مطابق نتیجے کا اعلان کریں، این اے 163بہاولنگر میں پی ٹی آئی نمبر ون اور مسلم لیگ ن دوسرے نمبر پر ہے، جو 45ہزار ووٹوں سے ہار رہا ہے اس کو جتوادیا گیا ہے۔
لطیف کھوسہ کاکہنا تھا کہ خواجہ سعد رفیق نے جمہوری روایات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے شکست تسلیم کی، خواجہ سعد رفیق نے مجھے فون کرکے مبارکباد دی، میں نے خواجہ سعد رفیق کو کہا کہ اپنے بڑوں کو بھی ایسے روایات دیں، خواجہ آصف ،ریحانہ ڈار سے ہار گئے ان کو شکست تسلیم کرنی چاہیے، وہ اسمبلی میں کہتے تھے کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے، میں خواجہ آصف سے کہنا چاہتا ہوں کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے 60رزلٹ چرائے گئے ان کے بھی ہمارے پاس فارم موجود ہیں، ہمارے 170لوگ جیت رہے ہیں، ہمارے پی ٹی آئی اراکین کی پوری 170سیٹیں ہیں، حیرت ہے دو پارٹیوں کے درمیان بندربانٹ ہورہی ہے، یہ جمہوریت کے ساتھ کیا مذاق ہورہا ہے؟ اس ملک کے آئین اورجمہوریت کے ساتھ کھلواڑ ہورہا ہے، جن کو عوام نے مینڈیٹ دیا ہی نہیں یہ کیسے بندر بانٹ کرسکتے ہیں؟ ۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی کے حق میں فیصلہ دیا ہے، آپ کو بانی پی ٹی آئی کو واپس لانا پڑے گا، بانی پی ٹی آئی ہی ہمارے ملک کے وزیراعظم ہوں گے۔
لطیف کھوسہ نے کہاکہ ظل سبحانی تاجپوشی کیلئے لائے گئے، ان کے خواب 8فروری کو چکنا چور ہوگئے ، کسی کے ساتھ بیٹھنے کا کوئی مسئلہ نہیں، سیاست میں کبھی دروازے بند نہیں ہوسکتے، ہمارے ساتھ بات کرنی ہے تو جمہوریت کے فروغ کیلئے بات کریں، پاور پولیٹکس کیلئے بات کرنی ہے تو پی ٹی آئی ایسی سیاست نہیں کرتی، ہم اکثریت میں ہیں کسی کے ساتھ اتحادی حکومت کیوں بنائیں۔