لاہور : (دنیانیوز) پنجاب اسمبلی کے جاری اجلاس میں مخصوص نشستوں پر 24 نومنتخب ارکان نے حلف اٹھالیا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 29 منٹ تاخیر سے شروع ہوا، سپیکر ملک محمد احمد خان اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔
گنتی پر پنجاب اسمبلی کے اجلا س کا کورم پورا ہونے پر سپیکر نے نو منتخب ارکان کو حلف کی دعوت دے دی، سپیکر پنجاب اسمبلی کے حکم پر سیکرٹری اسمبلی نے پینل آف چئیر کے ناموں کا اعلان کردیا۔
رانا منورحسین، سیدعلی حیدر گیلانی، غلام مرتضیٰ اور محترمہ راحیلہ نعیم کے نام پینل آف چئیر مین شامل ہیں ، سپیکر پنجاب اسمبلی کے مطابق گنتی کرنے پر ایوان میں ایک سو چار ارکان موجود ہیں۔
اپوزیشن کااحتجاج
بعد ازاں اجلاس میں نومنتخب اراکین حلف لینے کے لیے کھڑے ہو گئے، جس پر اپوزیشن نے ایوان میں احتجاج شروع کردیا۔
اپوزیشن رکن رانا آفتاب نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن جیتنے کے بعد ہمارے ارکان نے سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا، یہ ہماری سیٹیں ہیں یہ ہمیں دی جانی چاہیے، اپوزیشن رکن نے سپیکر پنجاب اسمبلی سے استدعا کی کہ ایوان کو رولز آف بزنس کے مطابق چلائیں۔
رانا آفتاب نے کہا کہ پنجاب اسمبلی مخصوص نشستوں کے متعلق فیصلہ عدالت میں زیر سماعت ہے حلف نہ لیا جائے، سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ ہر کام آئین اور قانون کے مطابق کیا جارہا ہے ، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ لکھ کر دے چکے ہیں کہ انہوں نے الیکشن میں حصہ نہیں لیا۔
جس پر رانا آفتاب نے کہا کہ قانون کی غلط تشریح نہ کریں ۔ اپوزیشن کے اعتراض کے باوجود نومنتخب ارکان نے حلف لینا شروع کردیا۔
شورشرابے کے دوران حلف برداری
ایوان میں مسلم لیگ ن کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے اپوزیشن کی جانب سے کہا گیا کہ ہماری سیٹوں پر ڈاکا مارا گیا۔
اپوزیشن ارکان نے ایوان میں شور شرابا کرتے ہوئے سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا اور نعرے بازی جاری رہی ، اس دوران مخصوص نشستوں پر منتخب 21 خواتین ارکان اور 3 اقلیتی منتخب ارکان سے سپیکر پنجاب اسمبلی حلف لیا۔
مخصوص نشستوں پر حلف لینے والی خواتین میں سعدیہ مظفر، فضاء میمونہ، عابدہ بشری ، مقصودن بی بی، عمارہ خان، صومیہ عطا ، راحت افزاء، رخسانہ شفیق، تحسین فواد، فرزانہ عباس، شگفتہ فیصل، عظمی بٹ شامل ہیں۔
حلف لینے والی خواتین میں ماریہ طلال، ساجدہ نوید ، نسرین ریاض، افشاں حسن، آمنہ پروین، شہر بانو، زیبا غفور، روبینہ نذیر، سیدہ سمیرا احمد بھی شامل ہیں جبکہ اقلیتی ممبران میں طارق مسیح، وسیم انجم، بسرو جی نے سپیکر سے حلف لیا۔
اپوزیشن کی ایوان میں نعرے بازی جاری رہی ، سپیکر نے کہا کہ معزز ممبران سے درخواست ہے کہ اپنے بینچز پر بیٹھ جائیں، ڈائس کے سامنے سےہٹ جائیں۔
اپوزیشن کے شور شرابے کے سبب سپیکر پنجاب اسمبلی نے اجلاس کچھ دیر کیلئے ملتوی کر دیا۔
سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے ایوان میں ارکان کو بلانے کیلئے پانچ منٹ کے لئے گھنٹیاں بجانے کا حکم دے دیا جس کے بعد پنجاب اسمبلی کا اجلاس 50 منٹ وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوا ۔
اجلاس سے قبل لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل احتجاج کرنا چاہتی ہے تو کرے، یہ ان کا حق ہے، آج جمعہ کا دن ہے، اس لیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس جلدی بلایا گیا ہے۔
سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ممبرز کی آسانی کیلئے اجلاس کا وقت تبدیل کیا گیا، جلد اجلاس بلانے کا لاہور ہائیکورٹ میں ہونے والی سماعت سے کوئی تعلق نہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس پہلے 3 بجے طلب کیا گیا تھا، تاہم گزشتہ شام گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے اجلاس 3 بجے کے بجائے صبح 9 بجے طلب کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا تھا۔