پشاور: (دنیا نیوز) ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے۔
مزمل اسلم نے کہا ہے کہ حکومتی دعوؤں کے برعکس پاکستان میں مہنگائی تھمنے کا نام نہیں لے رہی، پاکستان اس وقت 76 سالہ بد ترین مہنگائی کے دور سے گزر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپریل 2022 سے یہ مہنگائی تھمنے کا نام نہیں لے رہی، اس مہنگائی سے عام آدمی تو دور مڈل کلاس طبقے کی بھی کمر ٹوٹ چکی ہے، بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث عام آدمی اپنے معمول کے اخراجات بھی پورے نہیں کر سکتا۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ عید کی تیاریوں کے لیے بھی عوام کے پاس اضافی بجٹ نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ ادارہ شماریات کے جائزے کے مطابق اس ہفتے بھی 29 فیصد مہنگائی رہی۔
مزمل اسلم نے کہا کہ پاکستان ایک نیا آئی ایم ایف پروگرام کرنے جا رہا ہے، ہمیں پی ٹی آئی کی طرف سے بہت زیادہ تحفظات ہیں، چوری شدہ مینڈیٹ پر مبنی حکومت نے پہلے بھی بہت غلط فیصلے کیے، اب بھی کہیں یہ حکومت جذبات میں ایسے فیصلے نہ کر بیٹھے جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس میں 18 فیصد اضافے کی ڈیمانڈ ہے جو کہ عمران خان کے دور حکومت میں صفر رہا، آنے والے دنوں میں مہنگائی کا ایک بہت بڑا طوفان آتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔