پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس طلب نہ کرنے کے باعث صوبائی حکومت کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
محکمہ خزانہ کے مطابق خیبر پختونخوا کے 3 ماہ کے بجٹ کی منظوری کے بجائے ایک بار پھر صرف 1 ماہ کے بجٹ کی منظوری دیدی، گزشتہ ماہ بھی حکومت نے صرف ایک ماہ کے بجٹ کی منظوری دی تھی، تمام قانونی پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک بار پھر رواں ماہ اپریل کے لئے 180 ارب روپے کا بجٹ منظور کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق بجٹ کی منظوری نہ دی جاتی تو تمام مالی امور بند ہو جاتے، روز مرہ امور کے ساتھ جاری منصوبوں، ادویات کی فراہمی اور ریسکیو سروسز جاری رکھنے کے لئے بجٹ کی منظوری لازمی تھی، پہلے دو بار سابق نگران حکومت نے 4،4 ماہ کا بجٹ پیش کیا تھا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ موجودہ حکومت نے مارچ کے مہینے کے لئے بھی ایک ماہ بجٹ کی منظوری دی تھی، حکومت اپوزیشن سے حلف نہیں لینا چاہتی، اس لئے اسمبلی اجلاس بھی طلب نہیں کر رہی۔