اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ کے جسٹس یحییٰ آفریدی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط پر سوموٹو کیس سے علیحدگی اختیار کر لی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں عدالتی امور میں خفیہ اداروں کی مداخلت کرنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا تھا جس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ازخود نوٹس لے کر کیس کی سماعت کیلئے 7 رکنی بینچ تشکیل دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ازخود نوٹس پر سماعت کرنے والے 7 رکنی بینچ میں شامل جسٹس یحییٰ آفریدی کیس کی مزید سماعت سے معذرت کر لی، معزز جج نے تحریری حکم نامے میں بینچ سے خود کو الگ کرنے کے حوالے سے آگاہ کیا، جسٹس اطہر من اللہ نے بھی اضافی نوٹ تحریر کر لیا ہے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے ازخود کیس کے حوالے سے لکھا کہ 6 ججز نے اپنے خط میں کوڈ آف کنڈکٹ ترتیب دینے بات کی ہے، انتظامی معاملے پر عدالتی کارروائی سے منفی تاثر جائے گا، سپریم کورٹ کو اس معاملے کو جوڈیشل سطح پر چلانے سے گریز کرنا چاہیے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے نوٹ میں مزید لکھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے پاس آئین کے تحت انتظامی اختیارات موجود ہیں لیکن چیف جسٹس یا دیگر ججز نے اختیارات کو استعمال نہیں کیا، موجودہ کیس میں سپریم کورٹ کو آرٹیکل 184/3 کا اختیار استعمال نہیں کرنا چاہیے۔