کوئٹہ: (دنیا نیوز) وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی جانب سے نوشکی کے علاقے میں 11 افراد کی قتل کی سخت مذمت کی گئی ہے۔
اپنے مذمتی بیان میں وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بے گناہ مسافروں کو قتل کرنے والے دہشت گردوں کو معاف نہیں کریں گے اور ان کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، مسافروں کا قتل غیر انسانی فعل ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے مزید کہا ہے کہ نہتے اور معصوم افراد پر بزدلانہ حملوں میں ملوث دہشت گردوں کا ہر جگہ پر پیچھا کریں گے، حالیہ دہشت گردی کے واقعات کا مقصد بلوچستان کے امن کو تباہ کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ بلوچستان کی ڈیرہ بگٹی میں کھلی کچہری، لوگوں میں گھل مل گئے
یاد رہے کہ بلوچستان کے علاقے نوشکی میں نامعلوم مسلح افراد نے مسافر بس سے پنجاب کے 9 افراد کو اغواء کرنے کے بعد قتل کر دیا جبکہ فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق اور رکن صوبائی اسمبلی کے بھائی سمیت 5 زخمی ہوئے ہیں۔
کوئٹہ سے تفتان جانے والی بس کو نامعلوم مسلح افراد نے راستے میں روک لیا اور مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد 9 افراد کو ساتھ لے گئے اور قریبی پہاڑوں میں لے جا کر گولیاں مار دیں، پولیس نے لاشیں برآمد کر لیں۔
سابق نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے ایکس پر دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں دہشتگرد تنظیم بی ایل اے ملوث ہے، نوشکی کے قریب قومی شاہراہ این 40 پر مسافر بس کو روکا اور مسافروں کا قیمتی سامان لوٹنے کے بعد 9 نہتے مزدوروں کو شہید کر دیا گیا۔
نوشکی میں ہی سلطان چڑھائی کی پہاڑی کے قریب قومی شاہراہ پر فائرنگ کے ایک اور واقعے میں 2 افراد جاں بحق اور 5 زخمی ہو گئے ہیں، زخمیوں میں نوشکی سے جمعیت علمائے اسلام کے رکن بلوچستان اسمبلی غلام دستگیر بادینی کے بھائی شامل ہیں۔