پشاور: (دنیا نیوز) تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی صدارت میں اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، بی این پی کے چیئرمین سردار اختر مینگل و دیگر شریک ہوئے۔
اجلاس کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز خط کے محرکات اور نتائج پر تفصیلی بحث کی گئی۔
اعلامیہ میں کہا گیا دین اور آئین کی اساس پر قائم ہونے والے ملک میں جج صاحبان پر دباؤ ناقابل برداشت ہے، تحریک تحفظ آئین پاکستان نے ملک بھر کی بار کونسلز اور وکلاء سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا، آزاد عدلیہ کا تحفظ آئین پاکستان کی جدوجہد کا بنیادی رکن ہے، ججز کے خط کے معاملے پر فل کورٹ سماعت کی جائے۔
جاری کردہ اعلامیہ میں مزید کہا گیا عدلیہ میں مداخلت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا جائے، بانی پی ٹی آئی سمیت قید و بند میں اسیران کارکنوں کی رہائی آئین کی بالادستی کیلئے ضروری ہے، اجلاس میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور فلسطینیوں کی نسل کشی کی شدید مذمت کی گئی۔
اعلامیہ میں کہا گیا پاکستان فلسطینیوں کی حمایت میں بھرپور کردار ادا کرے، پنجاب حکومت کسانوں سے گندم خریدنے کیلئے فوری اقدامات کرے، کسان احتجاج کو روکنے کیلئے طاقت کا استعمال ناقابل قبول ہے، گرفتار کسان رہنماؤں کو فوری رہا کیا جائے۔
اعلامیہ میں کہا ضمنی الیکشن میں پولیس گردی کرکے بیلٹ باکس بھرے گئے، ضمنی انتخابات میں بھی دھاندلی کے نئے ریکارڈ قائم ہوئے، اس بدترین دھاندلی کو مسترد کرتے ہیں، تحریک تحفظ آئین پاکستان کے تحت کراچی اور فیصل آباد کے جلسے شیڈول کے مطابق ہوں گے۔