پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا کابینہ کے اجلاس میں وزرا کی مراعات میں اضافے کی منظوری دے دی گئی۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ صوبائی کابینہ کے پانچویں اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں، صوبائی کابینہ کے ان وزرا کے لیے جن کا تعلق پشاور سے نہیں انہیں کرائے کی مد میں دو لاکھ روپے دیئے جائیں گے، وہ وزرا جن کا تعلق دوسرے اضلاع سے ہو اور سرکاری رہائش نہ ہو یہ رقم انہیں کرائے کی مد میں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس شرط پر وزرا مارکیٹ میں دو لاکھ تک گھر کرائے پر لیں گے کہ ادائیگی حکومت کریگی، گھر کے یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی بھی اسی دو لاکھ میں شامل ہوگی۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ 2014ء سے لے کر اب تک جن وزراء کے پاس سرکاری رہائش ہوتی تھی ان کی تنخواہ سے 70 ہزار روپے کی کٹوتی ہوتی تھی، وہ وزرا جن کے پاس سرکاری رہائش نہیں تھی ان کی تنخواہ میں 70 ہزار روپے گھر کے کرائے کے لیے دیئے جاتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ 2024ء میں گھر کے کرایوں میں اضافہ ہوچکا ہے اور مناسب گھر ڈیڑھ لاکھ تک مل جاتا ہے، وزرا کے لیے دو لاکھ روپے کی منظوری کے بعد وہ اپنے لیے پشاور میں مناسب گھر کرائے پر لیں گے۔
اجلاس میں صوبائی کابینہ نے ضم اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کے لیے فنڈز کی منظوری بھی دے دی، آئندہ تین سال کے لیے ضم اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے لیے 503 ملین روپے کی منظوری دی گئی۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ ضم اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو دی جانے والی رقم خفیہ نہیں، ڈپٹی کمشنرز کو جاری فنڈز بینک کے ذریعے جاری ہوں گے اور اس کا باقاعدہ آڈٹ بھی ہو گا۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ 2021ء سے 24 تک قبائلی اضلاع اور ایف آر کے لیے 1303 ملین روپے ڈپٹی کمشنرز کے لیے مختص کیے گئے تھے۔