کوئٹہ: (دنیا نیوز) سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ گندم بحران کی بطور انچارج فوڈ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ ذمہ داری خود قبول کی، صوبوں کی جانب سے جو ڈیٹا فراہم کیا گیا اس کے مطابق ہی فیصلہ کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بدقسمتی سے اس وقت میڈیا کمپین چل رہی ہے، 18 ویں ترمیم کے بعد گندم کی خریداری کا ڈیٹا صوبے اکٹھا کرتے ہیں، میں نے گندم کا معاملہ کبھی صوبوں اور کسی پر نہیں ڈالا۔
سابق نگران وزیر اعظم نے کہا کہ بعض اوقات اپنے متعلق ٹکر دیکھ کر حیران ہو جاتا ہوں یہ بات کہاں کی تھی؟ گندم بحران سے متعلق کوئی صحت مند بحث نہیں صرف تنقید ہو رہی ہے، ہمارے ہاں صحت مند بحث کا رجحان کم ہے۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ای سی سی میں صوبوں کے ڈیٹا کی بنیاد پر سمری جنریٹ کی تھی، میں کوئی مغل بادشاہ نہیں ہوں جو درآمد کی اجازت دیتا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت سے ایس آر او موجود ہے، نگران حکومت نے کوئی اضافی اجازت نامہ نہیں دیا۔
سابق نگران وزیر اعظم نے کہا کہ بڑے بڑے اینکرز رات کو 8 بجے طنز کرتے ہیں، خدانخواستہ کوئی کوکین امپورٹ ہوئی تھی جس میں 85 ارب یا 300 ارب کمیشن کا الزام لگایا گیا؟ انہوں نے کہا کہ انسپکٹر جمشید کی کہانیاں نہ بنائیں۔