کوالیفائیڈ پاکستانی نرسز کو ملازمت کیلئے نیویارک بھجوانے پر اتفاق

Published On 06 July,2024 01:12 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان اور امریکا کے مابین کوالیفائیڈ پاکستانی نرسز کو ضروری پراسیس مکمل کرنے کے بعد ملازمت کیلئے نیویارک بھجوانے پر اتفاق ہوگیا۔

نیویارک سٹیٹ اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر فل راموس نے وزارت داخلہ اسلام آباد کا دورہ کیا، اس موقع پر محسن نقوی نے ڈپٹی سپیکر نیویارک اسمبلی اور ان کے وفد کا خیر مقدم کیا۔

وفد میں نیویارک اسمبلی کے ممبر ایلک کرانسے، امریکن پاکستانی پبلک افیرز کے چیئرمین ڈاکٹر اعجاز احمد، صدر نیویارک چیپٹر طارق خان، صدر امتیاز راہی، ڈائریکٹر ڈاکٹر پرویز اقبال، سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر اطہر ترمذی اور نائب صدر ٹیکساس ڈاکٹر خالد محمود شامل تھے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے ڈپٹی سپیکر نیویارک اسمبلی نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، تعلیم، صحت اور اقتصادی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوا۔

ملاقات میں کوالیفائیڈ پاکستانی نرسز کو ضروری پراسیس مکمل کرنے کے بعد ملازمت کیلئے نیویارک بھجوانے پر اتفاق کیا گیا، اس ضمن میں طریقہ کار کو جلد حتمی شکل دی جائے گی، صحت، تعلیم اور اقتصادی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے مواقع سے استفادہ کرنے کیلئے قابل عمل پلان تیار کیا جائے گا۔

اس موقع پر ڈپٹی سپیکر نیویارک اسمبلی فل راموس نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو نیویارک کے دورے کی دعوت بھی دی۔

فل راموس نے کہا کہ امریکہ میں پاکستانی کمیونٹی ہر شعبے میں نمایاں خدمات انجام دے رہی ہے، امریکہ میں کوالیفائیڈ نرسز کی کمی ہے اور پاکستان اس حوالے سے بہت پوٹینشل ہے، دوطرفہ اشتراک کار کے فروغ سے دونوں ملکوں کے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔

وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ تعلیم، صحت اور اقتصادی ترقی کے شعبوں میں باہمی تعاون کے وسیع مواقع ہیں، اپنے دور میں پنجاب میں شعبہ نرسنگ پر خصوصی توجہ دی اور نرسنگ سٹوڈنٹس کی تعداد دگنا کی، اسلام آباد میں بھی نرسز کی تعداد میں اضافے کا پلان بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی کوالیفائیڈ نرسز کو نیویارک بھجوانے کے لئے فوری ضروری اقدامات کئے جائیں گے، میرے حالیہ دورہ نیویارک میں اسلام آباد پولیس اور نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے درمیان تعاون بڑھانے پر مثبت بات چیت ہوئی۔

محسن نقوی کا کہنا تھاکہ اسلام آباد پولیس کا وفد جلد نیویارک کا دورہ کرے گا، باہمی تعاون مزید بڑھانے کے لئے نئے شعبوں کی نشاندہی کرکے فوری اقدامات کریں گے، اشتراک کار کے لئے ہر جگہ اور ہر سطح پر ہونے والے اقدامات کی خود مانیٹرنگ کروں گا، پاکستان امریکہ کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں۔