لاہور: (دنیا نیوز) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فچ رپورٹ میں حکومت کے خاتمے والی بات میں وزن ہے، پی ٹی آئی پر پابندی کا پہلے اعلان ہوگیا، اتحادیوں سے بات نہیں کی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 18 ماہ مدت بڑی لمبی مدت ہوتی ہے، بڑا کچھ ہوسکتا ہے، فچ رپورٹ کے بعد بارہویں کھلاڑی انتظار کر رہے ہیں، ان کو اپنا فیوچر برائٹ نظر آیا ہوگا، خطرہ توہروقت موجود رہتا ہے، فچ رپورٹ کے بعد مجھے حکومت خطرے میں نہیں لگ رہی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کہیں زیادہ گھمبیر ہے، اتحادیوں سے مشاورت اشد ضروری ہے، اتفاق رائے کے بعد بڑا قدم اٹھائیں گے، گزشتہ ڈھائی سال سے تحریک انصاف کا رویہ تھریٹ بن گیا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کے وجود کے لیے پی ٹی آئی خطرہ بن گئی ہے، ان کو ساری امداد امریکا سے مل رہی ہے، ان کی امریکا سے نورا کشتی ہو رہی ہے، امریکا کا سارا نظام ان کے حق میں بول رہا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ مشرف دورمیں پاکستان کی خودمختاری کو داؤ پر لگایا گیا، ہماری مشکلات میں کمی کے بجائے مزید اضافہ ہوا، امریکا کا اتحادی ہونے کے باوجود ہم پر پابندیاں لگتی رہیں، امریکا کو اَپ سیٹ کرنے کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف والے دہشت گردوں کے خلاف بیان نہیں دیتے، خیبرپختونخوا میں بہت سارے علاقوں میں حکومتی رٹ نہیں ہے، تحریک انصاف والے دہشت گردوں کے آگے مصلحانہ کیوں ہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف اتفاق رائے کی ہماری پیشکش آج بھی موجود ہے، پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ پری میچورلی کیا گیا، پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق اعلان جلد بازی میں کیا گیا، کوئی نہ کوئی آئینی میلٹ ڈاؤن ہونے والا ہے۔