اسلام آباد: (دنیا نیوز) تحریک انصاف کے ارکان نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر علامتی بھوک ہڑتال کیمپ لگایا۔
بھوک ہڑتالی کیمپ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دوپہر تین سے شام سات بجے تک جاری رہا، بھوک ہڑتالی کیمپ کی قیادت قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کی۔
علامتی بھوک ہڑتال کیمپ میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، اسد قیصر، شبلی فراز شریک ہوئے، شیخ وقاص اکرم، شبلی فراز، زرتاج گل سمیت پی ٹی آئی کے پارلیمانی رہنما بھی شریک ہوئے، پی ٹی آئی کی قیادت نے فیصلہ کیا کہ مطالبات تسلیم نہ ہونے پر بھوک ہڑتال کا دائرہ کار وسیع کردیا جائے گا۔
اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے بھوک ہڑتالی کیمپ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھوک ہڑتالی کیمپ کا دائرہ کار دیگر اسمبلیوں تک بڑھائیں گے، بھوک ہڑتالی کیمپس ڈویژنز تک لیکر جائیں گے، بانی پی ٹی آئی کی کاز کو بھولنے نہیں دیں گے۔
شبلی فراز نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں ہمارا مینڈیٹ چرایا گیا لیکن وہاں بھی کیمپ لگائیں گے، کیمپ کا مقصد بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے، یہ ہمیں ڈیجیٹل دہشتگرد کہہ رہے ہیں ہمیں پاکستان سے محبت کا مینڈیٹ 8 فروری کو ملا، ہارنے والوں کو ایوان میں بٹھایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ورکرز کی رہائی کے لئے علامتی احتجاج ہے، ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ علامتی بھوک ہڑتال کے 3 مطالبات ہیں، پی ٹی آئی رہنماؤں کی رہائی، مہنگائی کا خاتمہ، امن کا قیام یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہاکہ فارم 47 کی حکومت ڈوب چکی ہے، فارم 47 کی حکومت کو بچانا ناممکن ہے، حکمران ملک میں انارکی پیدا کر رہے ہیں۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ مریم نواز نے عدلیہ کے بارے میں توہین آمیز الفاظ استعمال کئے، عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی گئی، مریم نواز کے بیان کی مذمت کرتے ہیں۔