اسلام آباد: (دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ آئی پی پیز کی 80 فیصد کمپنیاں پاکستان کے لوگوں کی ہیں، تمام حکومتوں نے ان کمپنیوں کی سہولت کاری کی، اب آئی پی پیز کا دھندہ نہیں چلے گا۔
دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ چھاپوں، گرفتاریوں کے باوجود کارکنان اسلام آباد پہنچے، ہم تھکے نہیں اسی جذبے کے ساتھ موجود رہیں گے، اگر میں کہوں ڈی چوک چلنا ہے تو کیا تیار ہیں؟۔
یہ بھی پڑھیں: عوامی طاقت کو کنٹینر سے نہیں روکا جا سکتا، پرامن رہنا چاہتے ہیں: حافظ نعیم الرحمان
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اب پانی سروں سے گزر چکا ہے، تنخواہ دار آدمی کو برباد کر دیا گیا ہے، مڈل کلاس آخری ہچکیاں لے رہے ہیں، بجلی کے بموں کی وجہ سے صنعت کار ملیں بند کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
بجلی بل پر قتل
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ گوجرانوالہ میں ایک بھائی نے بجلی بل کی وجہ سے بھائی کو قتل کر دیا، لوگ بجلی بلوں کو جمع کرانے کے لیے گھریلو اشیا بیچنے پر مجبور ہیں، لوگوں کے کرائے کم اور بجلی کے بل زیادہ ہو گئے ہیں۔
آئی پی پیز کو لگام
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ عوام پریشان ہیں، حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی، آئی پی پیز کو لگام ڈالنا پڑے گی، بند پلانٹس کے پیسے عوام کیوں ادا کریں، سرمایہ کار بھی اپنی ملز بند کرنے پر مجبور ہیں، جاگیرداروں پر ٹیکس لگاؤ، عوام کے بلوں سے ٹیکس ہٹاؤ، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کو ختم کرو۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جھوٹ بولتی ہے کہ آئی پی پیز سے مذاکرات نہیں ہو سکتے، کون سی مجبوریاں ہیں جو آئی پی پیزسے بات چیت نہیں ہو سکتی، حکومت میں شامل افراد کی بھی بجلی کمپنیاں ہیں۔
حکومتی مراعات میں اضافہ
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کوئی ساکھ نہیں ہے، یہ فارم 47 والی حکومت عوام دشمن فیصلے کر رہی ہے، حکومت نے اپنی مراعات میں 25 فیصد اضافہ کیا ہے، بہت تماشا ہوگیا ان کو اپنی مراعات چھوڑنا پڑیں گی۔
نوجوان ملک چھوڑنے پر مجبور
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے نوجوانوں کو مایوس کر دیا ہے، پاکستان کے پڑھے لکھے لوگ ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، مفت اور معیاری تعلیم پاکستان کے عوام کا حق ہے۔
اس موقع پر مظاہرین نے ’’حق دوعوام کو بدلو اس نظام کو‘‘ کی نعرے بازی کی، حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اب یہ نہیں چلے گا تمہیں عوام کو حق دینا ہوگا، یہ دھرنا ہم عبادت سمجھ کر کر رہے ہیں، اب پانی سر سے بہت اونچا ہوگیا ہے، جماعت اسلامی 25 کروڑ لوگوں کی ترجمانی کر رہی ہے۔
دوبارہ الیکشن
انہوں نے کہا کہ دوبارہ الیکشن کی باتیں ہو رہی ہیں، دوبارہ الیکشن کرانے کا مطلب دوبارہ پھر دھندا ہوگا، دوبارہ الیکشن کے غیرضروری دھندے کا مطلب یہ ملے ہوئے ہیں، پاکستان کو دوبارہ الیکشن کی ضرورت نہیں، فارم 45 کے تحت حکومت بنائی جائے، دوبارہ الیکشن کی بات کرنے والا اپنی پارٹی اور ملک سے وفادار نہیں ہو سکتا، الیکشن دھاندلی پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
حکومت سے مذاکرات
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت سے مذاکرات کے لیے کچھ دیر بعد کمیٹی کا اعلان ہوگا، کمیٹی ہی حکومت سے مذاکرات کرے گی، اگر حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے گی تو ہم بھی سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے، جب تک حکومت کسی نتیجے تک نہیں پہنچے گی دھرنا جاری رہے گا۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ حکومت ہمارے تمام کارکنان کو فوری رہا کرے، اگر ہمارے کارکنان رہا ہوئے تو ہم سمجھیں گے حکومت سنجیدہ ہے۔
ڈی چوک جانے کی تیاری
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم نے دھرنے کو چھوٹا نہیں ہونے دینا، وسیع کرنا ہے، جس نے عشا کی نماز نہیں پڑھی، پڑھ لیں، ہم تو جہاد کے راستے میں ہیں، کوئی ٹائم فریم نہیں دے رہا۔
شرکا سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اگر ایک ماہ بھی دھرنا چلے تو آپ لوگ تیار ہیں؟ ہم نے ڈسپلن کو قائم کرنا ہے، نوجوان تقریریں اور شاعری بھی سنائیں گے، سب نے پیار محبت سے یہاں رہنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پکڑ دھکڑ، گرفتاریوں کے بعد جماعت اسلامی کا پلان بی، 3 مقامات پر دھرنوں کا اعلان
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہماری خواتین ونگ تیار ہیں کل اعلان کریں تواحتجاج کے لیے آجائیں گی۔