راولپنڈی: (دنیا نیوز) جماعت اسلامی نے راولپنڈی میں جاری دھرنے کے دوران حکومت کی پیشکش کو قبول کرتے ہوئے مذاکرات کیلئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔
یاد رہے کہ جماعت اسلامی کا مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں بھاری ٹیکسوں کے خلاف راولپنڈی کے لیاقت باغ میں دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے، دھرنے کے مقام پر کارکنوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ حکومتی وفد کے ہمراہ جماعت اسلامی کے دھرنے کے مقام پر پہنچے جہاں ان کے ساتھ ڈاکٹر طارق فضل چودھری اور دیگر افراد بھی موجود تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:امیر جماعت اسلامی کا مطالبات نہ ماننے پر ڈی چوک اور پارلیمنٹ ہاؤس جانے کا اعلان
ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق حکومتی وفد نے جماعت اسلامی کی قیادت سے دھرنا فوری ختم کرنے کی درخواست کی جس کو جماعت اسلامی نے مسترد کر دیا تاہم حکومتی پیش کش پر حافظ نعیم الرحمان نے مذاکرات کیلئے حامی بھر لی۔
امیر جماعت اسلامی نے حکومت سے مذاکرات کیلئے نائب امیر لیاقت بلوچ کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی، کمیٹی میں امیرالعظیم، فراست شاہ اور نصراللہ رندھاوا بھی شامل ہیں۔
حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور آج ہوگا، حافظ نعیم الرحمان اور لیاقت بلوچ نے مذاکراتی کمیٹی کا خیر مقدم کیا۔
جماعت اسلامی کے مطالبات
- 500 یونٹ ماہانہ صارفین کو بلوں میں 50 فیصد رعایت دی جائے۔
- پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی ختم کی جائے۔
- پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ واپس لیا جائے۔
- اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 20 فیصد کمی کی جائے۔
- غیر ترقیاتی اخراجات پر 35 فیصد کٹ لگایا جائے۔
- آئی پی پیز سے کیپسٹی پیمنٹ اور ڈالر میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے۔
- زراعت اور صنعتوں پر ٹیکسز میں 50 فیصد کمی کی جائے۔
- تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکس کا ظالمانہ بوجھ واپس لیا جائے۔
- مراعات یافتہ طبقہ سے ٹیکس وصول کیا جائے۔