اسلام آباد: (دنیا نیوز) پی آئی اے کی 4 سال سے یورپین یونین کے لئے فلائٹس معطل ہیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کا چیئرمین عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں سینیٹر شیری رحمان نے پی آئی اے پر یورپ میں پابندی کا معاملہ اٹھایا، ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی 4 سال سے یورپین یونین کے لئے فلائٹس معطل ہیں، یورپین یونین کی کلیئرنس میں اتنا وقت کیوں لگ رہا ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ اسکی بحالی کے لئے کیا گیا ہے؟ ان کے سیفٹی کنسرن تھے جبکہ سیکرٹری ایوی ایشن ایئر لائن نجکاری پر جا رہی ہے، اس سے پہلے اسے بحال کرنا چاہیے، اس کا کوئی احتساب نہیں ہوا، اس کا کلیئر آڈٹ ہوتا جو سوال پوچھا جا رہا ہے اس کی سپرٹ کو نہیں سمجھا جا رہا۔
سینیٹر پرویز رشید نے پوچھا کہ کیا سول ایوی ایشن نے ان لوگوں کا احتساب کیا جن لوگوں کی وجہ سے ایئر لائن گراؤنڈ ہو چکی ہے، ہمیں بچوں والی کہانی سنائی جا رہی ہے، بتایا جائے کہ فلاں شخص ذمہ دار ہے۔
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ کوئی ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا تو کیوں نہیں ٹھہرایا گیا؟ اس میٹنگ کو معطل کر دیں کیوں کہ یہ یوزلیس میٹنگ ہو رہی ہے، ہر کوئی ایک دوسرے کو بچا رہا ہے جبکہ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پانچ سال پابندی لگی ہو تو یہ شرمناک ہے، پہلی مرتبہ ہم نے ڈی جی سول ایوی ایشن کیخلاف تحریک استحقاق لائی تھی۔
کمیٹی نے اس معاملے پر آئندہ اجلاس میں تفصیلات طلب کر تے ہوئے کہا کہ پی آئی اے پر یورپ میں پابندی کب ہٹے گی، اس حوالے سے وزارت ایوی ایشن قائمہ کمیٹی کو واضح طور پر بتانے میں ناکام ہے تاہم سینیٹ کمیٹی کے ارکان نے وزرات ایوی ایشن کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔