اسلام آباد: (دنیانیوز)انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس حملہ توڑ پھوڑ کیس میں وزیر اعلیٰ خیبرپختون خوا علی امین گنڈاپور کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کر دی۔
انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمے میں علی امین گنڈاپور کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت کی ، علی امین گنڈاپور کے وکیل راجہ ظہور الحسن عدالت پیش ہوئے ۔
ظہور الحسن کی جانب سے علی امین گنڈاپور کی حاضری معافی کی درخواست عدالت میں جمع کروائی گئی، پراسیکیوٹر نے کہاکہ ملزم کا کنڈکٹ دیکھ لے مسلسل خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
جج طاہر عباس سپرا نے کہاکہ پچھلی مرتبہ 4 کو حاضری معافی کی درخواست دی اور 8 کو جلسے میں طبعیت ٹھیک تھی،جس پر وکیل ظہور الحسن نے کہا کہ آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کریں ، یقین دہانی کرواتا ہوں علی امین حاضر ہوں گے۔
عدالت نے علی امین گنڈاپور کو 10 بجے عدالت پیش ہونے کا حکم دے دیا ۔
بعدازاں عدالت نے عدم پیروی پر وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کردی ۔
دوران سماعت وکیل ظہور الحسن نے عدالت کو بتایا کہ راستے بند ہیں میرا رابطہ ہوا ، علی امین گنڈاپور پیش نہیں ہو سکتے، عدالت ایک موقع دے علی امین عدالت پیش ہوں گے۔
جج طاہر عباس سپرا نے کہاکہ بغیر کسی وجہ کے ہر مرتبہ ریلیف نہیں دے سکتے، آخری مرتبہ بھی آپ کی مرضی کی تاریخ دی گئی۔
عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبرپختون خوا علی امین گنڈاپور کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کر دی۔