کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ لڑکی اور دیگر شہریوں کی بازیابی کیلئے کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے دو سال سے لاپتہ 17 سالہ لڑکی سمیت 10 سے زائد لاپتہ افراد کی بازیابی کی درخواستوں پر سماعت کی، بیشتر لاپتہ افراد کے اہلخانہ عدالت پیش نہیں ہوئے۔
دوران سماعت تفتیشی افسر نے کہا کہ 17 سالہ رمشا گزری پولیس سٹیشن کی حدود سے لاپتہ ہے، انویسٹی گیشن سے معلوم ہوا ہے کہ لڑکی گھروں میں بطور ملازمہ کام کرتی تھی، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لڑکی گھر سے اکیلے جا رہی تھی، لڑکی کی والدہ کو جے آئی ٹیز میں طلب کیا گیا لیکن تعاون نہیں کیا جا رہا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ حیدر بوٹ بیسن، موسیٰ خان موچکو، اصغر علی کورنگی اور دیگر شہر کے مختلف علاقوں سے لاپتہ ہیں۔
تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ دیگر شہریوں کی بازیابی کیلئے اے ایس آئی، ایف آئی اے اور ایجنسیوں کو خطوط ارسال کئے ہیں، سپر مارکیٹ کے علاقے سے لاپتہ شہری سید افتخار بحفاظت گھر واپس آگیا ہے۔
عدالت نے جے آئی ٹیز اور صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے لڑکی سمیت دیگر شہریوں کی بازیابی کے لئے کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔
بعدازاں عدالت نے درخواستوں کی مزید سماعت 4 ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی۔