اسلام آباد :(دنیانیوز) سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جس ملک میں عوام کو بولنے کا حق نہیں وہاں مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سربراہ عوام پاکستان پارٹی ک شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت میں آکر صرف باتیں کی جاتی ہیں، نوجوانوں کیلئے مواقع فراہم کیےجانےچاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ حکمران خواتین کیلئے قوانین بناتےہیں لیکن کبھی مواقع فراہم کرنےکی بات نہیں کی، حکومت کا کام ہوناچاہیے کہ خواتین کومواقع مہیا کریں، ان کا آئینی نقطے پر حکومت کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہنا تھا کہ آئین میں3جگہوں پرخواتین کومساوات کایقین دلایا گیا ہے۔
سربراہ عوام پارٹی نے کہا کہ پاکستان کے تمام بنیادی مسائل کی تفصیل ڈاکومنٹس کے ذریعے عوام کے سامنے رکھیں گے، آج وویمن ڈویلپمنٹ کے حوالے سے پہلا ڈاکومنٹ رکھا ہے، ملک میں ایک جماعت ایسی ہو جس کے اندر کیپسٹی ہو جو مسائل کا حل دے سکے ۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے آیا ہوں، سارا اسلام آباد بند تھا، مری راولپنڈی روڈ بند ہے، یہ کون سی سوچ ہے، مجھے کل ایک دوست نے پوچھا پی ٹی آئی کا جلسہ کیسا ہوگا، میں نے کہا تھا حکومت جلسہ بنا کر دے گی، ستمبر میں دو قانون پاس ہوئے پہلا قانون جلسہ نہیں کرنے دینا، یہ کالا اور اندھا قانون بنایا ہے، جو آج قانون بنارہے ہیں اسی کے تحت اندر ہوں گے ۔
انہوں نے کہا کہ نیب کے قانون کو ہم نے نہیں چھیڑا، اندر ہوئے آج بانی پی ٹی آئی اندر ہیں، جس ملک میں عوام کو بولنے کا موقع نہیں دیا جاتا، وہاں مسائل پیدا ہوں گے ، جس نے آئین میں ترمیم کرنی ہے، عوام کے سامنے رکھنے سے کیوں گھبراتے ہیں۔
سربراہ عوامی پارٹی کا کہنا تھا کہ پچھلے دنوں ایک قانون پاس کرنے کی کوشش کی گئی وہ ضرور پاس ہوگا، اس ملک میں کس نے کہا ہے کہ آئینی عدالتیں چاہیے، کسی کو اندازہ نہیں ہے کہ آئینی کورٹس کی حدود کیا ہوگی، یہ وہی لوگ ہیں جو سترسترکروڑ کے ساتھ سینیٹر بناتے ہیں، اب بات اربوں تک جاچکی ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایک شخص چیف جسٹس نہ بن سکے اس لئے ترمیم لانا چاہتے ہیں، دنیا کا کوئی ملک دکھا دیں جس میں پڑھے بغیر قانون پاس ہوتے ہیں، ساڑھے چار سو سینیٹر ہیں ، کسی نے آئینی ترمیم نہیں دیکھی، ملک میں اتفاق کو فروغ دیں اور تفریق کو ختم کریں، یہ ہر پاکستانی کی آواز ہے، ہمیں مستحکم پاکستان چاہیے، آج نوجوان کاروبار کے مواقع مانگتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گنڈاپور صاحب اگر قانون توڑتے ہیں تو حراست میں لیا جائے، کے پی کے میں کرپشن ہورہی ہے، پنجاب میں بزدار کے دور میں کرپشن کی گئی، نواز شریف کے پاس خاموش رہنے کی آپشن نہیں ہے، ان کی دوجگہ حکومت ہے تیسری جگہ اتحادی ہیں، آج اگر نواز شریف خاموش رہتے ہیں تو کل جواب دینا پڑے گا۔
سربراہ عوام پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن مسئلے کا حل نہیں رہا، الیکشن چوری کرلیے جاتے ہیں، اس ملک کی لیڈر شپ کا امتحان ہے کہ ملک چلانا ہے کہ نہیں چلانا۔