لاہور: (دنیا نیوز) ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے کہا ہے کہ لاہور میں کالج کی طالبہ سے زیادتی کے کوئی شواہد نہیں ملے۔
نیوز کانفرنس کرتے ہوئے فیصل کامران نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا جس کے بعد طلبہ نے احتجاج کیا، کسی مبینہ متاثرہ بچی کی نشاندہی نہیں ہوئی، جب کوئی وکٹم ہی سامنے نہیں آیا تو کس پر مقدمہ درج کریں؟۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ ابھی تک کوئی لڑکی سامنے آئی نہ ہی والدین، کالج کے سی سی ٹی وی کیمرے دیکھے، گارڈ کی نقل و حرکت بھی دیکھی، لاہور کے تمام ہسپتالوں کا ریکارڈ بھی چیک کیا، ایسے کسی بھی واقعے کے شواہد نہیں ملے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک تصدیق نہیں ہوتی طلبہ پرسکون رہیں، والدین کو کہوں گا غیر تصدیق شدہ معلومات پر نہ جائیں ،اپنے بچوں کو بھی یہ پیغام دیں، کسی کے پاس مصدقہ اطلاع ہے تو دیں ہم فوری کارروائی کریں گے، مصدقہ معلومات ملیں گی تو اپنی مدعیت میں پرچہ دوں گا۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے عجلت میں بغیر کسی ثبوت اور شواہد کے یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے کالج کی رجسٹریشن معطل کر دی جبکہ پنجاب پولیس کے افسر کا موقف ہے کہ اس طرح کا واقعہ رونما ہی نہیں ہوا۔