لاہور: (دنیا نیوز) فضائی آلودگی میں اضافہ جاری، ملتان میں ایئر کوالٹی انڈیکس 849 جبکہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں 449 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پشاور میں اے کیو آئی 297 ، راولپنڈی میں 264 اور اسلام آباد میں اے کیو آئی 241 ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ ہمسایہ ملک بھارت کے شہر دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس 219 ہے۔
موٹروے، مارکیٹیں بند
دھند اور سموگ کے باعث موٹروے مختلف مقامات سے بند کر دی گئی ہے، موٹروے ایم 2، لاہور سے کوٹ سرور تک بند کی گئی ہے جبکہ موٹروے ایم3 سمندری سے درخانہ تک دھند ہے، لاہور سیالکوٹ موٹروے پر بھی سموگ اور دھند کے ڈیرے برقرار ہیں۔
خیال رہے کہ پنجاب کے مختلف شہروں میں سموگ کے مسئلے سے نمنٹنے کیلئے لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب بھر میں مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا حکم دیدیا ہے جبکہ پنجاب بھر میں اتوار کو بھی تمام بازار بند رہیں گے۔
سموگ سے متاثرہ 4 ڈویژن کے 18 اضلاع میں کھیلوں کے میدان، عجائب گھر اور چڑیا گھر سمیت تمام تفریحی مقامات بھی 17 نومبر تک بند رہیں گے۔
ادھر لاہور والڈ سٹی اتھارٹی نے بھی شہر میں تمام سیاحتی اور تفریحی پروگرام اور تقریبات 17 نومبر تک معطل کردیں ہیں۔
بیماریوں میں اضافہ
دوسری جانب لاہور میں سموگ کی شدت برقرار ہونے سے لوگ مختلف بیماریوں کا شکار ہونے لگے ہیں۔
شہر کے صرف گلاب دیوی ہسپتال میں ناک، کان، گلے، آنکھ اور سینے کے مریضوں میں دوگنا اضافہ ہو گیا ہے۔
ایم ایس گلاب دیوی ہسپتال ڈاکٹر حامد حسن کے مطابق گزشتہ سال اکتوبر میں سموگ سے 14 ہزار مریض ہسپتال آئے تھے تاہم رواں سال یہ تعداد 30 ہزار سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔
ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کا کہنا ہے کہ سموگ کے دوران بہت احتیاط کی ضرورت ہے، لاپرواہی مت کریں اور ماسک ضرور پہننا چاہیے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک شہر کی فضا صاف نہیں ہوتی مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافے کا خدشہ ہے۔