اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے اعلیٰ عدلیہ کے ججز کی پارلیمنٹ میں تقاریر کے خلاف درخواست عدم پیروی پرخارج کر دی۔
سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بنچ نے اعلیٰ عدلیہ کے ججز کی پارلیمنٹ میں تقاریر کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
دوسری جانب آئینی بنچ نےایک واقعے پر 2 ایف آئی آرز کے اندراج کے کیس کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ہے کہ ایسے کیسز کے باعث زیر التواء کیسز کی تعداد 60 ہزار ہو چکی ہے، ہمیں 60 ہزار زیر التواء کیسز بار بار یاد کرائے جاتے ہیں، کیوں نہ آپ کی درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کریں؟ آپ تو پیشے سے وکیل ہیں، آپ بھی ایسے کیسز کریں گے؟
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ صغریٰ بی بی کیس میں عدالت فیصلہ دے چکی ہے، دوسری ایف آئی آر کے اخراج کے لیے ہائی کورٹ کیوں نہیں گئے؟
بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بنچ نے دونوں درخواستوں کو خارج کر دیا۔