کراچی: (دنیانیوز) سندھ ہائیکورٹ نے سابق صدر عارف علوی کے ڈینٹل کلینک سیل کرنے کے کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے جاری تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایس بی سی اے نے کلینک سیل کرنے سے پہلے درخواست گزار کو کوئی نوٹس نہیں دیا، نہ ہی درخواست گزار کو صفائی پیش کرنے کا مناسب موقع فراہم کیا گیا جو بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ایس بی سی اے کا تین اکتوبر کا کلینک سیل کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے ، ایس بی سی اے علوی ڈینٹل کلینک فوری ڈی سیل کرے ۔
سندھ ہائیکورٹ نے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار پلاٹ کی حیثیت کی تبدیلی کیلئے دس روز میں ایس بی سی اے سے رجوع کرے ، ایس بی سی اے درخواست پر 45 روز میں فیصلہ کرے۔
یاد رہے کہ 22 نومبر کو سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما ڈاکٹر عارف علوی کا ڈینٹل کلینک ڈی سیل (کھولنے) کرنے کا حکم دیا تھا ۔
واضح رہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے 3 اکتوبر کو سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کراچی میں قائم ڈینٹل کلینک سیل کیا تھا، ایس بی سی اے نے کہا تھا کہ ڈینٹل کلینک سندھی مسلم سوسائٹی میں واقع رہائشی بنگلے میں قائم تھا اور اسی وجہ سے اسے سیل کیا گیا، سندھ بلڈنگ کنترول اتھارٹی اور پولیس کی بھاری نفری نے اس کارروائی میں حصہ لیا تھا۔