اسلام آباد: (دنیا نیوز) افغان فورسز کی کرم کے علاقے میں پاکستانی فورسز پر حملہ کی خبریں بے بنیاد نکلیں۔
آئی اے جی کی طرف سے جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں، جن میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ افغان فورسز نے کرم کے علاقے میں پاکستانی فورسز پر حملہ کیا۔
حقیقت یہ ہے کہ 28 دسمبر 2024 کو سرحد پار سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جب فتنہ الخوارج (TTP) نے افغان فورسز کے ساتھ مل کر سرحد پار سے شدید، بلا اشتعال فائرنگ کی۔
پاکستانی فوج نے ہمیشہ کی طرح مؤثر اور درست طریقے سے جوابی کارروائی کی، افغان طرف سے بھاری جانی نقصان کی اطلاعات ہیں جبکہ پاکستانی فورسز کے صرف 4، 5 سپاہی فائرنگ کے دوران زخمی ہوئے۔
رپورٹوں کے مطابق اس فائرنگ کے تبادلے میں ٹی ٹی پی اور آئی اے جی فورسز ایک دوسرے کے خلاف فائرنگ میں ملوث ہوئیں، جس کے نتیجے میں دونوں طرف جانی نقصان ہوا، جسے "فرینڈلی فائر" کہا جا رہا ہے۔
مزید یہ بھی رپورٹ کیا گیا ہے کہ آئی اے جی کا ایک ہیلی کاپٹر فائرنگ کے دوران ٹی ٹی پی کی گولیوں سے گر کر تباہ ہو گیا۔
پاکستان کی جانب سے فتنہ الخوارج پر لگام لگانے کی متعدد درخواستوں کے باوجود افغان طالبان نے ایک بار پھر پاکستان کے خلاف ان کا ساتھ دیا ہے۔
یہ صرف اس بات کو مزید تقویت دیتا ہے کہ پاکستانی خوارجی افغان طرف سے مکمل حمایت حاصل کر رہے ہیں اور دونوں گروہ ایک ہی سکے کے دو رُخ ہیں۔