اسلام آباد: (ذیشان یوسفزئی) پاکستان میں گزشتہ چھ سالوں کے دوران عسکریت پسندی میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
اسلام آباد میں موجود تھنک ٹینک پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سکیورٹی سٹڈی نے اعداد شمار جاری کر دیئے جس کے مطابق سال 2024 میں دہشتگردی کے 800 سے زائد حملے ہوئے اور 1100 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں۔
سال 2024 کے دوران مختلف حملوں اور واقعات میں 1200 سے زائد افراد زخمی ہوئے، دہشت گردوں نے زیادہ تر کارروائیاں خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں کی ہیں۔
دنیا نیوز کو دستیاب اعداد شمار کے مطابق بلوچستان میں سال 2024 کے دوران 293 حملے ہوئے جبکہ 404 ہلاکتیں ہوئیں اور 569 افراد زخمی ہوئے، دوسری جانب خیبر پختونخوا میں 308 حملے ہوئے اور 331 ہلاکتیں ہوئیں تاہم 244 لوگ زخمی ہوئے۔
ایکس فاٹا یا قبائلی اضلاع جو کہ اب خیبر پختونخوا کے زیر انتظام ہیں وہاں ایک سال میں 259 حملے ہوئے جبکہ 375 اموات اور 437 لوگ زخمی ہوئے ہیں، اسی طرح عسکریت پسندوں نے پنجاب اور سندھ کے علاقوں میں بھی کچھ کارروائیاں کیں۔
اگر سال 2024 پر نظر ڈالی جائے تو سال کے آغاز میں حملوں میں اضافہ دیکھا گیا اور فروری میں الیکشن کے بعد مارچ میں ان حملوں میں کمی سامنے آئی لیکن پھر سال بھر اس میں اتار چڑھاؤ ہی دیکھا گیا۔