اسلام آباد: (دنیا نیوز) پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پریس کانفرنس سے ظاہر ہوتا ہے حکومت مذاکرات سے بھاگ رہی ہے، رانا ثنا اللہ نے ایسی چیزیں پیش کیں جن کا حقائق سے تعلق نہیں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ رانا ثناء اللہ اور عرفان صدیقی کی پریس کانفرنس میں حقائق کا دور دور سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ فرسٹریشن پر مبنی پریس کانفرنس تھی۔
حامد رضا نے کہا کہ ہم سے کہا گیا مطالبات تحریری شکل میں دیں، ان کا یہ خیال تھا کہ ہم اسیران کے نام دیں، جس کے بعد وہ این آر او کا بیانیہ بنا سکیں، ہم نے واضح پوچھا ہے کہ آپ جوڈیشل کمیشن بنا سکتے ہیں یا نہیں؟، 26 نومبرپر جوڈیشل کمیشن بنائیں ہم وہاں نام دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آرز دیئے ہیں جو حکومت کو لگتا تھا کہ نہیں دیں گے، جان کی کوئی قیمت نہیں ہوتی مگر فیملی کو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
کہا گیا کہ زخمیوں کی لسٹ موجود نہیں ہے، ہمارے پاس زخمیوں کی لسٹ موجود ہے، زخمیوں کے میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی موجود ہیں، ہم نے یہ لسٹیں جوڈیشل کمیشن کو فراہم کرنی ہیں اور وہ کریں گے۔
حامد رضا نے کہا کہ حکومت کے پاس جوڈیشل کمیشن بنانے کا اختیار ہے تو استعمال کرے، حکومت کے پاس زیادہ اختیار نہیں ہے، ہم نے کوشش کی گمشدہ کارکنوں کا پتا لگایا جا سکے اور ہم نے پتا لگایا، رانا ثناء اللہ آج پریس کانفرنس میں بتاتے کہ جو افراد ملے ہیں وہ ہم نے ڈھونڈے ہیں۔
پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان نے کہا کہ ہمیں پتا تھا کہ حکومت نے مذاکرات سے بھاگنا ہے، ہم نے پہلی میٹنگ میں کلیئر کیا تھا کہ جوڈیشل کمیشن ہمارا مطالبہ ہے، پہلی اور دوسری میٹنگ کے بعد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کنٹرول ماحول میں ہوئی۔
حامد رضا نے کہا کہ ہمیں حکومت کے دکھ اور درد کا اندازہ ہے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے ہمیں حکومت کا ایگزیکٹو آرڈر نہیں چاہئے، سلمان اکرم راجہ نے میٹنگ میں کہا ہے بانی پی ٹی آئی کیسز کا سامنا کرنے کے بعد باہر آئیں گے۔