فضل الرحمان کی پختونخوا میں قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کرنےکی پیشکش

Published On 25 January,2025 06:10 pm

ڈیرہ اسماعیل خان:(دنیا نیوز) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے صوبہ خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کی پیشکش اور جرگہ بلانے کی تجویر دے دی۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں قبائلی مشران سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جرگہ میں تمام قبائل کے لوگ شامل ہوں، مجھے کہا جائے گا تو حکومت سمیت جس سے بات کرنا ہو گی کریں گے،صوبے میں قیام امن کے لیے رمضان المبارک سے پہلے پہلے دوسرا جرگہ بلایا جائے، تمام مکاتب فکر کا متفقہ فیصلہ ہے کہ اسلحے کا راستہ اختیار نہیں کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام پارٹیوں سے بالاتر ہو کر قبائلی مشران کو بلا کر اگلا جرگہ بلائیں گے، حکومت قبائلی مشران اور لوگوں سے پوچھ لے وہ کیا چاہتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب کبھی بھی قبائل کا مسئلہ آتا ہے ہمارے اندر ایک تحریک جنم لے لیتی ہے، ایک وقت تھا کہ قبائل کے ووٹ بھی نہیں ہوتے تھے لیکن مقتدر حلقے وہاں جانے پر بھی ناراض ہو جاتے تھے۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہم سیاسی جماعت اور سیاسی لوگ ہیں، ہمیں اپنی قوم کے پاس تو جانا ہوتا ہے اور جائیں گے لیکن ہم پر پابندیاں لگا دی جاتی ہیں۔

ان کا کہنا کہ وہ وقت بھی تھا کہ امریکا نے افغانستان پر حملہ کردیا، میں نے ذاتی طور پر مقتدر حلقوں کو کہا ہے کہ قبائلی علاقے مجھ تک چھوڑ دیں، مجھے خود پر اور قبائل پر بھروسہ ہے کہ وہ کبھی بھی حکومت کے خلاف ہتھیار نہیں اٹھائیں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے قبائلی علاقوں کے بگڑتے ہوئے حالات کی جانب نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ پہلے کبھی بھروسہ تھا کہ قبائل کے نوجوان کبھی بھی ہتیھار نہیں اٹھائیں گے لیکن آج ہم چاہیں بھی تو قبائلی علاقوں میں جا کر کچھ نہیں کر سکتے۔

سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ خواہش تھی کہ تمام قبائل اور ان کے مشران کو ایک ایک کر کے ملتا لیکن وقت کی کمی کی وجہ سے میں ایسا نہیں کر سکا۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے آپ کو قبائل کا حصہ سمجھتا ہوں کیونکہ جب بھی قبائل کا مسئلہ آتا ہے، میری یہ کوشش رہی ہے کہ مسئلہ کو مقامی عمائدین کے ساتھ مل کر افہام وتفہیم سے حل کرلیا جائے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ قبائلوں کے حق کے لیے آواز اٹھائی ہے، میں نے ہمیشہ قبائل اور ان کے علاقوں میں امن کے لیے کوششیں کی ہیں اور آئندہ بھی کرتا رہوں گا۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اس جرگہ میں معتبر قبائل بھی موجود ہیں جو آنے والے حالات اور گزرے ہوئے حالات حاضرہ پر نظر رکھتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے 2012ء سے ایک مستقل قبائلی جرگہ بنایا ہوا ہے، اس میں مشران بھی ہیں اور سیاسی پارٹیوں کے لوگ بھی شامل ہیں، اس جرگے کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ اس میں تمام مذاہب مسلک اور ہر طبقے کے لوگ شامل ہیں۔