کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف ایک اور درخواست دائر کی گئی۔
عدالت نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف چوتھی درخواست کو دیگر درخواستوں کے ساتھ یکجا کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور دیگر سے جواب طلب کر لیا۔
ایڈووکیٹ سہیل حمید نے کہا کہ کوئی بھی ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے سے متصادم نہیں ہوسکتی، ترمیم آئین پر اثر انداز نہیں ہوسکتی، سپریم کورٹ کا فل بنچ بھی آئین کے بنیادی ڈھانچے کے برعکس ترمیم کو غیر قانونی قرار دے چکا ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ حکومت نے خلاف قانون ترمیم کر کے عدلیہ کو پارلیمنٹ کے ماتحت کر دیا ہے، 26 ویں آئینی ترمیم کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا جائے۔