لاہور: (محمد اشفاق) لاہور ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ لاعلاج کتوں کو بہتر طریقے سے آرام دہ موت دی جائے۔
لاہور ہائیکورٹ نے آوارہ کتوں کو مارنے سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، جسٹس جواد حسن نے 6 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزاروں نے راولپنڈی میں کتوں کے خلاف جاری آپریشن روکنے کی استدعا کی تھی وکیل درخواست گزار کے مطابق متعلقہ حکام کو کتوں کے مارنے کے خلاف درخواستیں دی گئیں، متعلقہ حکام نے بتایا کہ شہریوں کے شکایات پر کتوں کو مارنے کا آپریشن شروع کیا گیا۔
عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ وکیل درخواست گزار کے مطابق حکومت کتوں کے کاٹنے کے روکنے کے لیے متبادل طریقہ کار اپنا سکتی ہے، ویٹرنری آفیسر راولپنڈی کے مطابق آوارہ کتوں کے کاٹنے کی متعدد شکایات پر آپریشن شروع کیا گیا، آوارہ کتوں سے صحت، مذہبی اور دیگر سنگین نوعیت کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
ویٹرنری آفیسر کے مطابق پاکستان میں آوارہ کتے لوگوں پر حملہ کرتے ہیں اور شدید پریشانی کا باعث بنتے ہیں، ہماری پالسی کا مقصد آوارہ کتوں اور ان سے پھیلنے والی بیماروں کی روک تھام تھا۔
عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وکیل درخواست گزار کے مطابق آوارہ کتے خوارک کی قلت کے باعث لوگوں کو کاٹتے ہیں، حکومت بجائے کتوں کو مارنے کے انہیں خوراک مہیا کرے، حکومت سمیت دیگر فریقین جانوروں کے حقوق، عوام کے مفاد اور حفاظت کی پالیسی پر سختی سے عمل کریں۔