لاہور ہائیکورٹ میں ججز کی تقرری اور چیف جسٹس عالیہ نیلم کی کاوشیں

Published On 10 February,2025 12:27 pm

لاہور: (محمد اشفاق) لاہور ہائیکورٹ کے 9 نئے ایڈیشنل ججز نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیا جس کے بعد ججز کی تعداد 43 ہو گئی ہے، چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے ججز سے عہدے کا حلف لیا۔

حلف برداری کی سادہ و پروقار تقریب لاہور ہائیکورٹ کے مرکزی سبزہ زار میں منعقد ہوئی، تقریب میں سینئر ترین ججز جسٹس شجاعت علی خان، جسٹس علی باقر نجفی موجود تھے، رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ عبہر گل خان نے تقریب میں نظامت کے فرائض سرانجام دیئے۔

صوبائی و وفاقی لاء افسران اور سینئر وکلاء سمیت حلف اٹھانے والے ججز کی فیملیز اور عزیز و اقارب بھی حلف برداری تقریب میں شریک تھے، حلف اٹھانے والوں میں جسٹس حسن نواز مخدوم، جسٹس ملک وقار حیدر اعوان، جسٹس سردار اکبر علی، جسٹس سید احسن رضا کاظمی، جسٹس ملک جاوید اقبال وینس، جسٹس محمد جواد ظفر، جسٹس خالد اسحاق، جسٹس ملک محمد اویس خالد اور جسٹس چودھری سلطان محمود شامل ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ میں نئے ججز کے حلف اٹھانے کے بعد ججز کی تعداد 43 ہوگئی جبکہ ابھی بھی 17 آسامیاں خالی ہیں

لاہور ہائیکورٹ میں کتنے عرصے بعد ججز کی تقرری ہوئی؟
لاہور ہائیکورٹ میں مئی 2021 میں 13 ججز کی تقرری ہوئی تھی جس کے بعد پونے چار سال گزر گئے اور ججز کی تقرری نہ ہوسکی جس کی بنیادی وجہ اس وقت کے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور کمیشن کے ممبران کے اختلافات تھے جس کا خمیازی سائلین کو بھگتنا پڑا اور پونے چار سالوں میں ایک بھی جج کی تقرری نہ ہوئی اور زیر التوا کیسز کے انبار لگ گئے۔

چیف جسٹس مس عالیہ نیلم کی کاوشیں
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے جب عہدے کا حلف اٹھایا تو ان کی اولین ترجیحات میں ججز کی خالی آسامیوں کو پر کرنا تھا، چیف جسٹس عالیہ نیلم نے اسی دوران پیپر ورک شروع کردیا اور نامور اور اچھی شہرت کے حامل وکلا کے نام تجویز کیے جس پر جوڈیشل کمیشن نے ان تمام ناموں کی منظوری دیدی اور انہیں ہائیکورٹ کا جج مقرر کیا گیا۔

اس سلسلے میں معروف قانون دان احسن بھون کا کہنا تھا کہ انصاف کی برقت فراہمی میں بڑی رکاوٹ ججز کی خالی آسامیاں تھیں لیکن خوش آئند بات یہ ہے کہ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے نہ صرف ججز کی خالی آسامیوں کو پر کیا بلکہ ایسے وکلا کے جج بنانے کے لیے نام تجویز کیے جن پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔

وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل طاہر نصر اللہ وڑائچ کا کہنا تھا کہ ججز کی خالی آسامیوں کو پر کرنے پر چیف جسٹس عالیہ نیلم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، چیف جسٹس عالیہ نیلم کے اقدامات قابل تحسین ہیں، وکلا کی فلاح کے لیے بھی تاریخی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔