لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا

Published On 19 February,2025 02:59 pm

لاہور (محمداشفاق) لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر 3 صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا ہے۔

تحریری حکم میں کہا گیا کہ ممبران جوڈیشل کمیشن کی سی ٹی او لاہور کے ساتھ کرکٹ میچز میں ٹریفک کی صورتحال کے حوالے سے میٹنگ ہوئی، ٹریفک کے رش والی جگہ پر مناسب پولیس اہلکار ٹریفک کو سنبھالنے کیلئے موجود ہونے چاہیے۔

عدالتی حکم کے مطابق جوڈیشل کمیشن کی جانب سے پانی کو محفوظ بنانے اور ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کے حوالے سے بھی رپورٹ پیش کی گئی، رپورٹ میں سولڈ ویسٹ کو ضائع کرنے کے پراجیکٹس اور گیسز کے استعمال کے حوالے بھی سے تحریر کیا گیا ہے۔

تحریری حکم میں عدالت نے لکھا کہ پنجاب بھر میں 400 فلوٹنگ ویٹلینڈ تالاب کی تجویز بھی سامنے آئی ہے، یہ تمام اقدامات قابل تعریف ہیں، پنجاب میونسپل ڈویلپمنٹ فنڈ کمپنی جوڈیشل کمیشن کے ممبران کو اپنی رپورٹس جمع کرواتی رہے، ایک کنال یا اس سے زائد رقبے کے گھروں میں گرے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا ہونا لازمی شرط ہے، ممبران جوڈیشل کمیشن نے ماحولیاتی آلودگی اور پانی کی حفاظت کیلئے قابل ستائش کام سر انجام دیئے ہیں۔

جسٹس شاہد کریم نے قرار دیا کہ ممبران جوڈیشل کمیشن پاکستان سول ایوارڈ 2025 کیلئے نامزد کئے جانے کے مستحق ہیں، انوائرمنٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ ممبران جوڈیشل کمیشن کی نامزدگی کے پراسیس کو شروع کیا جائے، وکیل پنجاب حکومت متعلقہ سیکرٹری کو عدالتی حکم سے آگاہ کریں۔

تحریری حکم میں کہا گیا کہ یہ توقع کی جاتی ہے کہ ایوارڈ کی سفارش کرنے والی کمیٹی ممبران جوڈیشل کمیشن کے نام آگے پہنچا دے گی، وکیل ایل ڈی اے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ گرے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس سے متعلقہ رولز منظور ہو چکے ہیں، جسٹس شاہد کریم نے واضح کیا کہ رولز بن چکے ہیں ریسائیکلنگ پلانٹ کے بغیر کوئی بھی کمرشل بلڈنگ تعمیر شروع نہیں کر سکتی۔