لاہور: (محمد اشفاق) صوبائی جسٹس کمیٹی کے تحت انٹگریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم کا آغاز ہو گیا، ایف آئی آر سے لے کر مقدمہ کے فیصلے تک مکمل ریکارڈ کا انٹگریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم فنکشنل ہو گیا۔
ایف آئی آر سے لے کر مقدمہ کے فیصلے تک مکمل ریکارڈ کا انٹگریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم کے تحت اب ون کلک پر ہوگا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے لاہور اور رحیم یار خان میں پائلٹ پراجیکٹس کا افتتاح کر دیا۔
آئی جی پنجاب، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ اور چیئرمین پی آئی ٹی بی نے انٹگریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم کی تیاری میں چیف جسٹس مس عالیہ نیلم کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
افتتاح کے موقع پر رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ امجد اقبال رانجھا اور ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری بھی موجود تھے، افتتاحی تقریب میں ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ پنجاب، سیکرٹری پراسیکیوشن پنجاب، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ شریک تھے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساہیوال عرفان احمد سعید اور ڈی جی جوڈیشل اینڈ کیس مینجمنٹ لاہور ہائیکورٹ بھی افتتاحی تقریب میں موجود تھے، آئی جی پولیس پنجاب اور ڈی آئی جی جیل خانہ جات بھی شریک ہوئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے انٹگریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم کو انقلابی قرار دیا اور صوبائی جسٹس کمیٹی کے ممبران کو مبارکباد دی۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ جب رپورٹ طلب کی گئی تو پتہ چلا لاکھوں مقدمات کے چالان عدالت میں جمع ہی نہیں ہوئے تو پھر ہم نے انٹگریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم کا منصوبہ لانے کا فیصلہ کیا، اس پراجیکٹ سے اب تاخیری حربے ختم ہوجائیں گے۔
اس موقع پر لاہور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار آئی ٹی جمال احمد نے انٹیگریٹڈ کریمینل جسٹس سسٹم سے متعلق شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے کہا کہ چیف جسٹس مس عالیہ نیلم کے ویژن سے کریمنل جسٹس سسٹم میں نکھار پیدا ہوگیا ہے، آئی جی پنجاب نے انٹگریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم کی تیاری میں چیف جسٹس مس عالیہ نیلم کے کردار کو سراہا۔