پاکستان کا واہگہ بارڈر، بھارت کیلئے فضائی حدود اور تجارت فوری بند کرنے کا فیصلہ

Published On 24 April,2025 01:03 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی آبی جارحیت اور دیگر اقدامات کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے پاکستان نے واہگہ بارڈر، بھارت کیلئے فضائی حدود اور زمینی راستے کے ذریعے تجارت فوری طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے حملے اور 27 سیاحوں کی ہلاکت پر بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے یکطرفہ جارحانہ اقدامات کا بھرپور جواب دینے کیلئے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا، اجلاس میں پہگلام فالس فلیگ کے بعد کی ملکی داخلی و خارجی صورتحال پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں تینوں سروسز چیفس، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کے علاوہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان خان، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری توقیر شاہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے شرکت کی۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پہلگام میں سیاحوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا گیا، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور پہلگام حملے پر تفصیلی غور بھی کیا گیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے اقدام کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اگر پاکستانی ملکیت کے پانی کا بہاؤ روکا گیا تو اسے جنگی اقدام سمجھا جائے گا،  پانی پاکستان کا اہم قومی مفاد ہے اور 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، پاکستان اپنی لائف لائن کا ہر قیمت پر تحفظ کرے گا۔

جاری اعلامیہ کے مطابق بھارتی اقدامات یکطرفہ، غیرمنصفانہ اور غیرقانونی قرار دیتے ہوئے پاکستان نے بھارت کیلئے فضائی حدود بند کر دی، پاکستان نے واہگہ بارڈر بھی فوری طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ شملہ معاہدہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدے معطل کر سکتے ہیں، پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے، پہلگام حملے کو پاکستان سے جوڑنا بے بنیاد اور غیر منطقی ہے۔

اعلامیہ کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن اسلام آباد کے سفارتی عملے کی تعداد 30 تک محدود کر دی گئی، اطلاق 30 اپریل سے ہوگا، بھارتی دفاعی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے کر فوری ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا، بھارتی شہریوں کو سارک کے تحت جاری کردہ ویزے بھی منسوخ کر دیئے گئے۔ 

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ بھارت کی ریاستی سرپرستی میں دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، کلبھوشن یادیو کی موجودگی بھارت کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کا ثبوت ہے، پاکستان کی مسلح افواج مادر وطن کے دفاع کیلئے مکمل طور پر تیار ہیں، پاکستان امن کا خواہاں مگر خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔