لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ دو ایٹمی طاقتیں تناؤ کی حالت میں آمنے سامنے کھڑی ہیں، چنانچہ جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھارتی فالس فلیگ آپریشن کے پاکستانی ردعمل پر اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پہلگام حملے پر بغیر ثبوت و تحقیق پاکستان پر الزام تراشی انتہا پسند مودی حکومت کا غیر دانشمندانہ عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈس واٹر سسٹم ٹریٹی کی غیر قانونی منسوخی سمیت پاکستان مخالف بھارتی اقدامات نے علاقے میں ٹینشن بڑھا دی ہے جبکہ پاکستانی اقدامات جوابی کارروائی ہیں، دو ایٹمی طاقتیں تناؤ کی حالت میں آمنے سامنے کھڑی ہیں چنانچہ جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا، ہم پہل نہیں کریں گے لیکن حملہ ہوا تو پوری قوت سے جواب دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت بامعنی مذاکرات جاری رکھتا تو بہت سے متنازعہ مسائل حل ہو سکتے تھے، ہمارے بیچ سب سے بڑا تاریخی تنازعہ کشمیر ہے، اگر کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا حق مل جائے تو پائیدار امن کی جانب بڑھا جا سکتا ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پانی، سیاچن، سر کریک سمیت تمام مسائل پر بات ہو سکتی ہے لیکن بھارتی حکومتیں ہمیشہ مذاکرات سے فرار ہو جاتی ہیں، مان لیں کہ ہم ایک دوسرے کو ختم نہیں کر سکتے اور جنگ کبھی مسائل کا حل نہیں ہوا کرتی۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ہر مسئلے پر بات چیت کریں، راستے بنائیں اور امن سے رہنا سیکھیں، پائیدار امن خطے میں خوشحالی اور استحکام لا سکتا ہے۔