مظفر آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے 1971 کی جنگ کا بدلہ لے لیا، مودی سرکار دوبارہ حملہ کیلئے 100 بار سوچے گی۔
آزاد کشمیر میں بھارتی جارحیت سے شہید ہونے والوں کے ورثا میں امداد رقوم کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چند دن پہلے ایسی جنگ چھڑی جو کسی لمحے انتہائی خطرناک رُخ اختیار کر سکتی تھی، اس جنگ کے نتائج بھیانک ہو سکتے تھے۔
شہباز شریف نے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعہ کی آڑ میں بےبنیاد الزامات کی بوچھاڑ کر دی، پاکستان نے دنیا کو باور کرایا کہ بھارت کے الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں، پہلگام واقعہ افسوسناک تھا، عالمی تحقیقات کی پیشکش کے باوجود بھارت نے حملہ کر دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے واضح کیا کہ پہلگام واقعہ بھارت کی سازش کا حصہ ہے، بھارتی جارحیت میں آزاد کشمیر اور ملک کے دیگر علاقوں میں 33 افراد شہید ہوئے، ہم نے دفاع کا حق استعمال کرتےہوئے بھارت کے 6 جہاز گرائے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، مسلح افواج نے شہری آبادی کو نشانہ بنانے کے بجائے بھارتی جہاز گرائے، مسلح افواج نے معرکہ حق میں بھارت کو چھٹی کا دودھ یاد دلایا، اب مودی سرکار پاکستان پر دوبارہ حملہ آور ہونے کیلئے سوبار سوچے گی۔
انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا کہ 10 مئی کی صبح بھارت کو بھرپور جواب دیا جائے گا، بھارت کے خلاف جوابی کارروائی سے پہلے میری سپہ سالار سے بات ہوئی، سپہ سالار کی آواز میں بلا کا اعتماد، جوش اور ولولہ تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ فیصلہ کیا بھارت کو ایسا تھپڑ رسید کیا جائے جو قیامت تک نہ بھولے، پاکستان کی جوابی کارروائی نے کئی ممالک کا ابہام دور کر دیا، یہ جنگ شائد تاریخ کی مختصر ترین جنگ تھی۔
شہباز شریف نے کہا کہ سپہ سالار نے جنگ میں فرنٹ سے لیڈ کیا، پاکستان نے روایتی جنگ میں بھارت کی برتری کا تاثرغلط ثابت کر دیا، بھارت کو ایسا سبق سکھایا جو کبھی بھلا نہیں پائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کےجواب پر بھارت گھٹنے ٹیکنے پر مجبورہوا،وزیراعظم وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو اتفاق اور اتحاد کی طاقت سے آگے بڑھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معرکہ حق میں پوری قوم مسلح افواج کے پیچھے کھڑی رہی، 24 کروڑ عوام کی دعاؤں کی بدولت معرکہ حق میں عظیم فتح نصیب ہوئی، انہوں نے کہا کہ سپہ سالار کی قیادت میں اللہ نے بے پناہ کامیابیاں عطا فرمائیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ مظفرآباد آمد کا مقصد شہدا کے ورثا سے اظہار یکجہتی کرنا ہے، شہدا کی قربانیوں کا کوئی نعم البدل نہیں، لواحقین کے معاشی مسائل کا حل ضروری ہے، شہدا کے ورثا کو فی کس ایک کروڑ، زخمیوں کو 10 سے 20 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ افواج پاکستان کے شہدا کے ورثا کو رینک کے حساب سے 1 کروڑ سے 1 کروڑ 80 لاکھ دیئے جائیں گے، شہدا کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ تک ورثا کے لیے تنخواہ اور الاؤنسز جاری رہیں گے، افواج پاکستان کے زخمیوں کو 20 لاکھ سے 50 لاکھ روپے فی کس دیئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شہدا اور زخمیوں کے لیے امدادی پیکیج حکومت کی ذمہ داری ہے، 24 کروڑ عوام کی دعائیں مقبوضہ کشمیر کے مظلوم بہن بھائیوں کے ساتھ ہیں۔