لاہور:( محمداشفاق)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم کا بڑا فیصلہ سامنے آیا ہے ، عدالت نے ساڑھے تین سالہ بچے سے بدفعلی کرکے اسے قتل کرنے کے جرم میں پھانسی پانے والے مجرم کی اپیل خارج کردی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایسے سنگین جرائم میں ملوث افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں، جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس عبہر گل خان پر مشتمل دو رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا، ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل رانا احسن عزیز نے سرکار کی جانب سے دلائل دیے اور عدالت کو بتایا کہ ملزم نے بچے سے بد فعلی کے بعد اس قتل کیا، اور لاش بوری میں بند کرکے جھاڑیوں میں پھینک دی۔
مقتول بچے کے وکیل امتیاز ہاہٹ نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے ملزم کے انکشاف پر بوری بند ڈیڈ باڈی اور آلہ قتل برآمد کیا، چشم دید گواہوں نے مقتول کو ملزم کے ساتھ موٹر سائیکل پر آخری مرتبہ دیکھا، ملزم سے موٹرسائیکل بھی برآمد کی۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل رانا احسن عزیز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پولیس تفتیش ،میڈیکل رپورٹ میں ملزم قصور وار ہے، ملزم نے ہنجروال کے علاقے میں بچے سے زیادتی کے بعد اس کو قتل کرکے لاش بوری میں ڈال کر جھاڑیوں میں پھینکی۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے استدعا کی، مجرم کی بریت کے لئے دائر اپیل خارج کی جائے، مجرم ندیم اسلم نے سیشن عدالت کے سزائے موت دینے کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا، وکیل صفائی نے مجرم کی بریت کے لیے دلائل دیے لیکن عدالت کو مطمئن نہ کرسکا۔
عدالت نے سیشن کورٹ کا سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے مجرم کی اپیل خارج کردی۔