لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے پناہ گاہ پراجیکٹ کے ملازمین کی مستقلی سے متعلق بڑا فیصلہ سنا دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق پراجیکٹ کی پوسٹوں پر ریگولرائزیشن ایکٹ کا اطلاق نہیں ہوتا، دورکنی بینچ نے پناہ گاہ منصوبے کے کنٹریکٹ ملازمین کی مستقل تقرری کی اپیلیں خارج کر دیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ اور جسٹس خالد اسحاق پر مشتمل دو رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا، دو رکنی بینچ نے محمد قدیر سمیت دیگر کی درخواستوں پر 11 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
فیصلے کے مطابق ملازمت کی مستقلی بنیادی حق نہیں، مستقل ملازمت ایک رعایت ہے جو پالیسی اور قانونی شرائط سے منسلک ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ حکومت چاہے تو مخصوص شرائط کے تحت اس رعایت کا اختیار استعمال کر سکتی ہے، 2018 کے ریگولرائزیشن ایکٹ کا اطلاق پراجیکٹ پوسٹوں پر نہیں ہوتا۔
فیصلے کے مطابق 2018 کے ریگولرائزیشن ایکٹ میں پراجیکٹ ملازمین کو ملازم کی تعریف سے خارج کیا گیا ہے، آئینی عدالتیں خود سے ملازم کا درجہ تبدیل کرنے کی مجاز نہیں۔