جنگ ستمبر 1965 کے اٹھارہویں روز تک بھارت کو بھاری نقصان کا سامنا

Published On 18 September,2025 09:54 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) جنگ ستمبر 1965 کے اٹھارہویں روز تک بھارت پاکستان کے خلاف اپنی جارحیت کے جواب میں بھاری نقصان کا سامنا کر چکا تھا۔

اعداد و شمار کے مطابق دشمن کے اب تک 453 ٹینک اور 106جنگی طیارے تباہ جب کے 18 ٹینک پاکستان کے قبضے میں آ چکے تھے، اس صورتحال میں بھارتی وزیر خوراک نے اپنی حکومت کو خبردار کیا کہ پاکستان سے جنگ کی وجہ سے بھارت نے اپنے خوراک کے وسائل جنگ میں جھونک دیئے جس کے باعث روزانہ کی بنیاد پر راشن میں کمی ہو رہی ہے۔

بھارتی نائب وزیر خارجہ وینش سنگھ نے راجیہ سبھا میں کہا کہ بھارت انڈونیشیا سے اپنے تعلقات ختم کر دے کیونکہ انڈونیشیا میں بھارت کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق سیالکوٹ اور جموں کے محاذ پر پاکستانی فوج نے بھارتی افواج پر اپنا دباؤ جاری رکھتے ہوئے دشمن کے مزید علاقوں پر قبضہ کیا اور بھارت کو بھاری مالی نقصان سے دوچار کیا۔

پاک فوج کے ہاتھوں واہگہ بارڈر اور اٹاری سیکٹر میں بھارت کے 7 ٹینک تباہ ہوئے جبکہ 10 بھارتی فوجی جنگی قیدی بنا لئے گئے، پاکستانی توپ خانوں نے بھارتی افواج پر مسلسل گولہ باری جاری رکھتے ہوئے کھیم کرن میں دشمن کے 4 حملوں کو ناکام بنا دیا۔

فازیلکا، راجھستان اور اکھنور کے مقامات پر پاکستانی فوج نے فتوحات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے دشمن کو عبرتناک شکست سے دوچار کیا، پاک فوج نے راجوڑی سیکٹر میں بھارتی بٹالین پر حملہ آور ہوتے ہوئے 3 بھارتی سپاہیوں کو جہنم واصل کر دیا۔

پاک فضائیہ نے کمال جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی فضائیہ کے اڈہ انبالہ کو نشانہ بنایا اور انبالہ میں 4 کینبرا بمبار طیاروں اور تنصیبات کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا، بھارتی میجر جنرل نرنجن پرساد اپنی جیپ اور ڈائری چھوڑ کر فرار ہو گیا جو پاکستان نے قبضے میں لے لئے تھے۔