لاہور: (محمد اشفاق) لاہور ہائیکورٹ میں 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران شہری حسان لطیف نے اپنی درخواست واپس لے لی، جسٹس چوہدری اقبال نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر اسے نمٹا دیا۔
سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصر احمد نے عدالت کو بتایا کہ 27 ویں آئینی ترمیم میں مزید تبدیلیاں زیرِ غور ہیں لہٰذا یہ درخواست قبل از وقت ہے اور ممکن ہے کہ تبدیلیوں کے بعد درخواست گزار کے اعتراضات ختم ہو جائیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا درخواست گزار درخواست واپس لینا چاہتا ہے؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ مقسط سلیم نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ فی الحال درخواست واپس لے رہے ہیں تاہم اگر مستقبل میں 27ویں ترمیم سے مطمئن نہ ہوئے تو دوبارہ چیلنج کریں گے۔
جسٹس چوہدری اقبال نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر اسے نمٹا دیا اور کہا کہ درخواست گزار چاہے تو دوبارہ نئی درخواست دائر کر سکتا ہے۔
درخواست میں وزیراعظم، سپیکر قومی اسمبلی اور وزارتِ قانون کو فریق بنایا گیا تھا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے تحت سپریم کورٹ کے اختیارات وفاقی آئینی عدالت کو منتقل کرنے اور چیف آف ڈیفنس اسٹاف کو تاحیات استثنیٰ دینے کی تجاویز آئین کی اصل روح سے متصادم ہیں لہٰذا عدالت ترمیم کو آئین کے منافی قرار دے کر کالعدم قرار دے۔



